حضرت شعیب علیہ السلام کی
قوم کی نا فرمانیاں از بنت سفیر اللہ
صدیقی(جامعۃ المدینہ فیضان اصحاب
صفہ کراچی)
قوم شعیب علیہ السلامکی
نافرمانیاں
حضرت شعیب علیہ السلامکا تعارف:
آپ علیہ السلامکا اسم گرامی شعیب ہے، آپ اللہ پاک کے برگزیدہ رسول حضرت
موسیٰ علیہ السلامجیسے جلیل القدر پیغمبر کے صہری والد اور حضرت ابراہیم علیہ السلامکی نسل میں سے تھے آپ مدین شہر میں رہتے تھے۔
حسن بیان کی وجہ سے آپ کو خطیب الانبیاء کہا جاتا ہے امام
ترمذی لکھتے ہیں حضور پر نور صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب حضرت شعیب علیہ
السلامکا تذکرہ فرماتے
تو فرماتے وہ خطیب الانبیاء تھے کیوں کہ انہوں نے اپنی قوم کو انتہائی احسن طریقہ
سے دعوت دی اور دعوت دینے میں لطف و مہربانی اور نرمی کو بطور خاص پیش نظر رکھا
اللہ پاک نے آپ کو دو قوموں کی طرف رسول بنا کر بھیجا (1) اہل مدین (2) اصحاب
الایکہ
اہل مدین کا تعارف: مدین حضرت شعیب علیہ السلامکے قبیلے کا نام ہے اور ان کی بستی کا نام بھی مدین تھا اس بستی کا نام مدین
اس لئے ہوا کہ یہ لوگ حضرت ابراہیم علیہ السلامکی اولاد
سے ایک بیٹے مدین کی اولاد میں سے تھے اس بستی کی طرف حضرت شعیب علیہ السلامکو رسول بنا کر بھیجا گیا تھا۔
اصحاب ایکہ کا تعارف: جنگل اور جھاڑی کو ایکہ کہتے ہیں ان
لوگوں کا شہر چونکہ سر سبز جنگلوں اور مرغزاروں کے درمیان تھا اس لیے انہیں قرآن
پاک میں اصحب الایکہ یعنی جھاڑی والے فرمایا گیا یہ شہر مدین کے قریب واقع تھا اور
اس کے لوگ حضرت شعیب علیہ
السلامکی قوم سے تعلق
نہ رکھتے تھے۔
اہلِ مدین اور اصحابِ ایکہ کی نا فرمانیاں: اہل مدین اور
اصحاب ایکہ دونوں قومیں چونکہ بین الاقوامی شاہراہ کے قرب و جوار میں آباد اور
تجارت پیشہ تھیں اس لئے دونوں ایک ہی طرح کی نافرمانیوں میں مبتلاتھی ان قوموں کی
نافرمانیوں کی طویل فہرست ہے جن میں 18یہ
ہیں:
1اللہ پاک کی وحدانیت کا انکار کرنا2بتوں کی پوجا کرنا
3نعمتوں کی ناشکری کرنا4ناپ تول میں کمی کرنا5لوگوں کو ان کی چیزیں کم کر کے دینا
6قتل و غارت گری
اور دیگر گناہوں کے ذریعے زمین میں فساد کرنا7ڈاکے ڈال کر لوگوں کا مال لوٹ لینا
8، 9لوگوں کو اذیت دینے کے لئے راستوں میں بیٹھنا اور جس چیز کو دیکھنا ان کے لئے
حلال نہیں اسے دیکھنا10 غریبوں پر ظلم کرنا11 درہم و دینار بنا کر انہیں کسی غرض
صحیح کے بغیر توڑ دینا12 تا 16 مسلمانوں کا مذاق اڑانا،نماز پڑھنے والوں اور اہل
علم پر طنز کرنا، انہیں جبری احکام دینا، ان پر اپنی بڑائی جتانا اور انہیں حقیر
جاننا17 بیماری اور غربت کی وجہ سے عار دلانا18 لوگوں کو حضرت شعیب علیہ السلامسے دور کرنے کی کوششیں کرنا۔
محترم
قارئین اہلِ مدین اور اصحابِ ایکہ کفر و شرک کے علاوہ جس بنیادی گناہ کے سبب رسوائے
زمانہ ہوئے وہ ناپ تول میں کمی کرنا تھا
اور انتہائی افسوس کے یہی گناہ فی زمانہ ہمارے معاشرے کا بھی ایک ناسور بن چکا ہے
جس سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔اللہ پاک ہمیں ناپ تول میں کمی کرنے سے محفوظ فرمائے۔