خطا سے در گزر کرنا:

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے خادم کو مار رہا ہو اور وہ اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے تو اس سے اپنے ہاتھ اٹھا لو۔ (صراط الجنان بحوالہ ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب ما جاء فی ادب الخادم، 3/382، الحدیث: 1957)

عیب کی پردہ پوشی کرنا:

عَنْ أَن هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يَسْتُرُ عَبْدٌ عَبْدَا فِي الدُّنْيَا إِلَّا سَتَرَهُ اللہ يَوْمَ القيامة ترجمہ: حضرت سیدنا ابوہریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جو شخص دنیا میں کسی کی پردہ پوشی کرے گا اللہ عزوجل بروز قیامت اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔

مدد کرنا اور خیال رکھنا:

حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:یہ (غلام)تمہارے بھائی اور خادم ہیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں تمہارے ماتحت کر دیا ہے تو جس شخص کے ماتحت اس کا بھائی ہو وہ اسے وہ چیز کھلائے جسے خود کھاتا ہو، وہ لباس پہنائے جسے خود پہنتا ہو اور تم انہیں ایسے کام پر مجبور نہ کر وجو ان کے لئے دشوار ہو اور اگر انہیں ایسے کام کے لئے کہو تو اس میں ان کی مدد کرو۔(صراط الجنان بحوالہ، مسلم، کتاب الایمان والندور، باب اطعام المملوک منا یا کل۔۔۔ الخ، ص 906، الحدیث: 1661)