مصباح الحق قادری راغب(درجہ دورۃ الحدیث شریف جامعۃ
المدینہ فیضانِ عطار ناگپور)
دنیا میں اسلام ہی ایک
ایسا مذہب ہے جو اپنے ماننے والوں کی ہر
جگہ رہنمائی کرتا ہے،
سال 2022 شروع ہو چکا
ہے اس کو
ہم بہتر سے بہتر انداز میں کیسے گزاریں؟
پہلے ایک
حدیثِ پاک ملاحظہ فرمائیں:
عَن علیِّ بنِ الحسینِ
قال، قال رسولُ اللہِ صلی اللہ علیہ وسلم: مِنْ حُسْنِ اِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْکُہٗ مَالَایَعْنِیْہِ ۔ترجمہ:
آدمی کے اسلام کے
حسن سے ہے کہ وہ فضول چیزوں کو چھوڑ دے۔(سُنَنِ ترمذی ص: 555 بیروت)
اس
حدیث کے تحت امام یحی بن شرف النووی فرماتے ہیں:أي: ما لا يهمه من أمر الدين
والدنيا من الأفعال والأقوال۔یعنی تمام بے فائدہ کاموں اور باتوں کو
چھوڑ دینا خواہ اس کا تعلق دین سے ہو یا دنیا سے۔(شرح الاربعین النوویہ ،صفحہ 63
مکتبۃ المدینہ)
لہذا
اگر ہم سال 2022 کو بہتر انداز میں گزارنے
چاہتے ہیں تو ہمیں سب سے پہلے ان تمام کاموں اور باتوں کو چھوڑنا پڑے گا جس کا دینی اعتبار سے کچھ فائدہ ہے نہ دنیوی اعتبار سے، مثلاً موبائل فون پر گیم (Game) وغیرہ کھیلنا یا کوئی کھیل
دیکھنا یا کسی سے بلاوجہ سوالات کرنا مثلاً ، آپ نے کپڑا کہاں سے لیا؟ کتنے میں
لیا ، کب لئے تھے؟ کپڑا کیسا ہے؟ وغیرہ بے شمار امور ہیں جس کو ہم کرتے ہیں جو
دینی و دنیوی کسی بھی اعتبار سے فائدہ مند نہیں،نیز مؤمنین کی صفات میں سے ایک صفت
یہ بھی ہے کہ وہ لغو و بے فائدہ امور سے پرہیز
کرتے ہیں، جیسا کہ اللہ پاک پارہ 18 سورۃ الانبیاء کی آیت نمبر 3 میں فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳)ترجَمۂ کنزُالایمان:اور
وہ جو کسی بیہودہ بات کی طرف التفات نہیں کرتے ۔
اس
آیت کے تحت تفسیرِ صراط الجنان میں ہے۔ لغو سے ہر وہ قول و فعل اور ناپسندیدہ یا
مباح کام مراد ہے جس کا مسلمان کو دینی یا دنیوی کوئی فائدہ نہ ہو، مثلاً مزاق ،
مسخری بیہودہ گفتگو ، کھیل کود اور فضول کاموں میں وقت ضائع کرنا، وغیرہ۔
سال 2022 ء میں ہم اپنے آپ کو علم و عمل کے اعتبار سے مضبوط بنائیں، اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم
اپنے شب و روز کا جائزہ لیں، دن و رات کے وہ تمام مصروفیات جس کا دینی و دنیوی
اعتبار سے کچھ فائدہ مند نہیں اسے ترک کر دیں اب چونکہ وقت کی پابندی کرنا بھی
کامیابی لوگوں کی پہچان ہے لہذا اس کے بعد ہم اپنے شب و روز کاجدول (schedule) تیار کریں جس میں سنت کے مطابق کھانے پینے ، آرام
کرنے اور دیگر ضروری کاموں کے ساتھ مندرجہ ذیل کم از کم تین کاموں کے لئے بھی لازمی وقت نکالیں۔
1۔
کسی سنی عالمِ دین یا کسی مدرسے میں جاکر کسی خاص وقت کم از کم آدھا گھنٹا علمِ
دین حاصل کرنا۔
2۔
نمازِ پنجگانہ
3۔
رات سونے سے قبل یا کسی خاص وقت میں اپنے نفس کا محاسبہ کرنا۔
ظاہر
ہے بحیثیتِ مسلمان علمِ دین کے بغیر کامیابی کی امید نہیں کی جا سکتی کہ ہمارا دنیا میں آنے کا مقصد رب کی
عبادت ہے اور عبادت کے لئے علمِ دین ضروری ہے نیز اپنی دینی و دنیوی معاملات کو
مزید نکھارنے کے لئے اپنا جائزہ لینا بھی ضروری ہے۔
واضح
رہے کہ دن ، ہفتہ ،اور مہینے کے مجموعے کانام سال ہے، لہذا اگر ہم اپنے شب و روز
کو سنت و شریعت کے مطابق گزارنے میں
کامیاب ہوگئے تو مکمل سال نیکیوں میں گزارنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔اور اگر ہم
اپنے شب و روز کو نیکیوں میں گزارنے کے بجائے ، گناہوں بھری محفلوں، فضول کاموں
اور برے دوستوں میں گزارتے رہے تو ہمارا سال2022 ءہی نہیں بلکہ ہر سال ترقی کے
بجائے تنزلی میں گزرے گا جبکہ کامیاب انسان کی پہچان یہ ہے کہ اس کا آنے والا ہر
دن علم و عمل کے اعتبار سے پچھلے دن سے بہتر گزرے۔
سال
2022 ءاور دیگر سالوں کو سنت و شریعت کے مطابق گزار کر دنیا و آخرت میں سرخرو ہونے کا بہترین زریعہ
دورِ حاضر میں دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہے کہ یہ ماحول ہمیں علمِ دین سکھانے اس
پر عمل کی ترغیب دلانے اور فضول و لغو باتوں سے دور رہنے کا ذہن دینے کے ساتھ ساتھ
قرآن و حدیث کی روشنی میں کامیاب زندگی گزارنے کا رہنما اصول بھی مہیا کرتا ہے۔
اللہ
ہمیں سال 2022ء سمیت زندگی میں آنے والا تمام سالوں کو سنت و شریعت کے مطابق گزارنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ آمین یارب العالمین