اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کو

پر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو

وَ الْعَصْرِۙ(۱) اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ﳔ وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ۠(۳) ترجمۂ کنز العرفان: زمانے کی قسم۔بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے۔مگر جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کئے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔(پ 30،العصر 1تا3 )

مندرجہ بالا آیات سے تین باتیں معلوم ہوئیں۔

1۔بیشک انسان خسارے میں ہے۔کہ اس کی عمر جو اس کا سرمایہ اور اصل پونجی ہے وہ ہر دم کم ہو رہی ہے۔مگر اس سرمائے سے انسان اسی وقت فائدہ اٹھا سکتا ہے جب وہ اسے اللہ پاک کی اطاعت و فرمانبرداری میں خرچ کرے ۔

2 ۔انسان کی زندگی کا جو حصہ اللہ پاک کی عبادت میں گزرے وہ سب سے بہتر ہے۔

3 ۔ دنیا سے اعراض کرنا اور آخرت کی طلب میں اور اس سے محبت کرنے میں مشغول ہونا انسان کے لئے سعادت کا باعث ہے۔

پیار ے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کا کڑوڑہا احسان ہے کہ اس نے ہماری زندگی میں ایک اور سال کا اضافہ فرمایا اور ہمیں نیکیاں اور عبادت کرنے کے لئے مزید وقت عطا فرمایا۔ امام فخر الدین رازی کا قول ہے کہ :میں نے سورۃ العصر کا مطلب ایک برف فروش سے سمجھا جو صدا لگا رہا تھا کہ رحم کرو اس شخص پر کہ جس کا سرمایہ گھلتا جا رہا ہے۔ اس کی یہ بات سن کر میں نے کہا:یہی وَ الْعَصْرِۙ(۱) اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) کا مطلب ہے ۔

سال نو کو بہترین بنانے کے لئے ضروری ہے کہ وقت کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے تاکہ ہمارے سارے معاملات و معمولات بروقت ہو سکیں۔ اگر وقت کے ضائع ہونے کا احساس نہ ہوا تو سال نو کو بہترین بنانے کی ساری کوششیں رائیگاں جا سکتی ہیں۔ پیار ے آقا خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے:" دو نعمتیں جن میں لوگ بہت دھوکے میں ہیں تندرستی اور فراغت"۔( مشکاۃ المصابیح، کتاب الرقاق 3 / 105 حدیث: 5155 )

اس سال کا بہتر اور صحیح استعمال کرنے کے لئے آئیے ایک پلان اور جدو ل بناتے ہیں ۔

Sanctify yourself: سب سے پہلے تو آپ خالق ارض و سما، اللہ وحدہ لاشریک سے عبادت کی صورت میں اپنا تعلق مضبوط کرتے ہوئے روحانی زندگی میں نکھار پیدا کریں۔انشاءاللہ الکریم اس کے فوائد و ثمرات آپ ظاہری اور جسمانی زندگی میں بھی محسوس کریں گے۔

ہر دن کچھ نیا سیکھئے ( Learn something new each day)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں اس دن بہت زیادہ شرمندہ ہوتا ہوں جس دن کوئی نمایاں کام سر انجام نہیں دے پاتا اور میرے عمل میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا۔(قیمۃ الزمن عند العلماء ترجمہ و تلخیص صفحہ- 16 )

Pick a hobby: کوئی اچھا مشغلہ اختیار کیجئے یہ آپ کے ذہنی دباؤ کو کم کرے گا، آپ کی دماغی قوت کو بڑھائے گا ۔

Improve your diet:اپنی خوراک کو بہترین بنائیں یقینا تندرستی ہزارنعمت ہے اور اس کو برقرار رکھنے کے لئے خوراک میں توازن اور اعتدال بہت ضروری ہے۔

Ameliorate your income:اپنی آمدن کو حرام کی آمیزش سے پاک کریں حلال اور پاکیزہ رزق کما ئیے ۔

Be kind to your parents.:والدین کے ساتھ اچھا سلوک کیجئے روزانہ جتنا وقت ہو سکے والدین کے ساتھ گزارئیے۔

Be more grateful.:شکر گزار بنیئے۔ اللہ کا ہر حال میں شکر اداکیجیے اور لوگوں کے شکرگزار بھی بنیئے یقیناجو لوگوں کا شکر ادا کرتا ہے وہ اللہ پاک کا شکر گزار بھی بن جاتا ہے ۔

Learn a skill.:اپنے فار غ وقت کو ضائع کرنے کی بجائے کوئی اچھا ہنر سیکھئے۔ آپ جتنا زیادہ سیکھیں گے اتنا زیادہ فائدہ ہوگا۔طالبعلم اپنی علمی صلاحیت کو بہتر بنائیں، محنت کریں اور خوب دل لگی سے پڑھائی کریں ۔

Spend more time in nature. :اللہ پاک کی قدرت کے مشاہدے کے لئے زمین کی سیر کیجئے اس میں آپ کو اللہ کی قدرت کے شاہکار ملیں گے اور ذہنی سکون بھی میسر آئے گا ۔

Create a positive attitude.:اپنی سوچ کو مثبت بنائیے اور منفی سوچ کو ختم کیجئے۔ ان شاء اللہ اس سے بہت زیادہ سکون حاصل ہو گا ۔

Keep a journal.:روزانہ کا محاسبہ کیجئے۔ اس کا بہترین ذریعہ امیراہلسنت کا عطا کردہ رسالہ "نیک اعمال ک ا جائزہ" ہے۔اس کی بدولت آپ اپنی اصلا ح کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

اللہ پاک اس سال کو ہمارے لئے پرامن اور سلامتی والا بنائے ۔

آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم