حق کی لغوی معنی صحیح،مناسب، درست، ٹھیک،موزوں، بجا، واجب،
سچ، انصاف، جائز مطالبہ یا استحقاق کے ہیں۔
1-ایمان بالرسول:حضورﷺ کی
نبوت و رسالت اور جو کچھ آپ ﷺ اللہ کی طرف سے لائےہیں، ان تمام پر ایمان لانا اور
دل سے انہیں سچا ماننا ہر امتی پر فرضِ عین ہے۔رسول پر ایمان لائے بغیر کوئی شخص
ہرگز مسلمان نہیں ہو سکتا۔ اللہ فرماتا ہے: وَ مَنْ لَّمْ
یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ
سَعِیْرًا(۱۳) (پ26،الفتح:13)ترجمہ: جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان نہ
لائے تو یقیناً ہم نے کافروں کے لئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔اس
آیت میں اس بات کی مکمل طور پر وضاحت ہے کہ جو لوگ رسول کی رسالت پر ایمان نہیں لائیں گے وہ اگرچہ پوری زندگی خدا کی توحید کا اقرار کرتے
رہیں مگر وہ کافر اور جہنمی ہی رہیں گے۔
اس لیے کہ ایمان با لرسالت کے بغیر ایمان بالتوحید معتبر ہی نہیں۔
2-اِتِّباع سنت:آقا ﷺ کی
پیروی اور آپ کی سنتوں کو اپنانا ہر امتی کی ذمہ داری اور فریضہ ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے: قُلْ اِنْ كُنْتُمْ
تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ
ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۱) (پ 3،اٰل
عمران: 31)ترجمہ کنز الایمان: اے محبوب تم فرما دو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست
رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہو جاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش
دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
3-اطاعتِ رسول: آقاﷺ کا
حکم ماننا آپ کی اطاعت ہے۔ اطاعت ِرسول
بھی ہر امتی پر لازم و ضروری ہے۔اللہ فرماتا ہے: اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ
اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ (پ5،النساء:59)ترجمہ کنز
الایمان:حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا۔ دوسرے مقام پر ارشاد ہوا: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ
اللّٰهَۚ-(پ5،النساء: 80)
ترجمہ کنزالایمان: جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اُس نے اللہ کا حکم مانا۔
4-محبتِ رسول:امتی کا یہ
بھی فریضہ ہے کہ نبی پاکﷺ کی محبت اس کے دل میں سارے جہاں سے بڑھ کر ہو۔ اس حوالے
سے قرآن ِکریم فرماتا ہے:ترجمہ: قُلْ اِنْ كَانَ اٰبَآؤُكُمْ
وَ اَبْنَآؤُكُمْ وَ اِخْوَانُكُمْ وَ اَزْوَاجُكُمْ وَ عَشِیْرَتُكُمْ وَ
اَمْوَالُ اﰳقْتَرَفْتُمُوْهَا وَ تِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَ مَسٰكِنُ
تَرْضَوْنَهَاۤ اَحَبَّ اِلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ جِهَادٍ فِیْ
سَبِیْلِهٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰى یَاْتِیَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖؕ-وَ اللّٰهُ لَا
یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ۠(۲۴) (پ10، التوبۃ:24)ترجمہ:(اے
رسول )آپ فرمادیجیے اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری
عورتیں اور تمہارا کنبہ اور تمہاری کمائی کے مال اور وہ سودا جس کے نقصان کا تمہیں
ڈر ہے اور تمہارے پسند یدہ مکان یہ چیزیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے
سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے اور الله فاسقوں
کو راہ نہیں دیتا۔
مدحِ رسول: سرکارِ دو
عالم ﷺ کی مدح و ثنا، آپ کے محاسن کا ذکر کرنا اور آپ کے فضائل و کمالات کا علی
الاعلان بیان کرنا بھی ہر امتی پر فرض ہے۔ اللہ فرماتا ہے: وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ(۴) ( الم نشرح: 4 )ترجمہ
کنز الایمان: اور ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کردیا۔