حضور ﷺ کی تصدیق کا وجوب اور آپ کی سنت کی اِتِّباع
وفرمانبرداری اور آپ کی محبت و خیرخواہی اور آپ کی عزت وتکریم اور آپ کے ساتھ
بھلائی لازم ہے۔آپ ﷺپر صلوۃ وسلام پڑھنا اور آپ کی قبرِ انور، روضہِ مقدسہ، گنبدِ
خضریٰ کی زیارت ہر مسلمان کا اخلاقی فرض ہے۔جن کے صَدَقے ہمیں سب کچھ مِلا، اس
پیاری ہستی، نبیِ کریم ﷺ کے ہم پر حقوق
ہیں جن کا پورا کرنا اُمت پر فرض ہے تو حقوق معلوم کرنے سے پہلے ہم اِس بات کا علم
حاصل کرتی ہیں کہ حق کہتے کسے ہیں؟
حق کی تعریف:حق کے
لغوی معنی واجب کرنے کے ہیں۔ (منجد)حقوق حق کی جمع ہے جس کے معنی فرد یا جماعت کا ضروری حصہ ہے۔ (معجم وسیط،ص188)
رسولِ کریم ﷺ کے 5 حقوق:
1۔ رسول اللہ پر ایمان لانا: نبیِ
کریم ﷺ کی نبوت ورسالت پر ایمان لانا اور جوکچھ آپ اللہ کی طرف سے لائے ہیں صدقِ
دل سے اُس کو سچا ماننا ہر ہر اُمتی پر فرضِ عین ہے۔ پارہ 28،سورۂ تغابن،آیت
نمبر8 میں ارشادِ رحمٰن ہے: فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ
رَسُوْلِهٖ وَ النُّوْرِ الَّذِیْۤ اَنْزَلْنَاؕ- ترجمہ:پس
ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پراور اُس نور پر جو ہم نے نازل کیا۔
ایمان ہے
قالِ مصطفائی قرآن ہے
حالِ مصطفائی
2۔ رسول
اللہ کی مدح کرنا:ہر اُمتی پر یہ بھی حق ہے کہ ہمیشہ رسول اللہ ﷺ کی مدح وثنا
کا اعلان اور چرچا کرتے رہیں اور ان کے فضائل و کمالات کو علی الاعلان بیان کرتے
رہیں۔
رہے گا
یوں ہی اُن کا چرچا رہے گا پڑے
خاک ہو جائیں جَل جانے والے
پارہ 30،سورۂ الم نشرح، آیت نمبر4 میں فرمانِ رب کریم ہے: وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ(۴) ترجمہ کنز
الایمان: اور ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کردیا۔
رِفعت
ذِکر ہے تیرا حصّہ دونوں عالم میں ہے تیرا چرچا
مرغِ
فردَوس پس اَز حمدِ خدا تیری ہی مَدْح و ثنا کرتے ہیں
3۔ رسول اللہ کی اطاعت کرنا: پارہ5،سورۃ النساء،
آیت نمبر59 میں فرمانِ باری ہے: اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ
اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ ترجمہ کنز الایمان:حکم مانو
اللہ کا اور حکم مانو رسول کا۔ یہاں آیتِ
مبارکہ میں رسول اللہ ﷺکی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے، کیونکہ رسول اللہ کی اطاعت ہی
اللہ کی اطاعت ہے اور اطاعتِ رسول کرنے والوں ہی کے لیے ایسے ایسے بلند درجات ہیں
کہ وہ انبیا و صدیقین اور شہدا و صالحین کے ساتھ رہیں گے۔
4۔ رسول
اللہ کی بارگاہ میں درود پیش کرنا:
پارہ22،سورۂ احزاب،آیت نمبر56میں فرمانِ باری ہے: اِنَّ اللّٰهَ وَ
مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) ترجمہ
کنز الایمان: بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی)
پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔ اس آیتِ مبارکہ میں سیّد
المرسلین، خاتم النبیینﷺ کی صریح نعت ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اللہ اپنے حبیب پر
رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے بھی آپ کے حق میں دعائے رحمت کرتے ہیں اور اے
مسلمانو! تم بھی ان پر درود بھیجو یعنی رحمت وسلامتی کی دعائیں کرو۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے انتہائی
عقیدت و محبت میں اشعار کی صورت میں بارگاہِ رسالت میں درود و سلام کا ہدیہ پیش کیا
ہے انہی کے الفاظ میں ہم بھی عرض کر لیتی ہیں:
کعبہ کے
بَدرُ الدُّجی تم پہ کروڑوں درود طیبہ
کے شمس ُالضحی ٰتم پہ کروڑوں درود
شافعِ
روزِ جزا تم پہ کروڑوں درود دافعِ
جملہ بَلا تم پہ کروڑوں درود
5۔ رسول
اللہ کی قبرِ انور کی زیارت کرنا:رسول اللہ ﷺکی قبرِ انور کی زیارت کرنا،سلام عرض کرنا تمام
اہلِ اسلام کے لیے باعثِ نجات ہے۔فرامینِ مصطفٰے ﷺ:1:جس نے میری قبر کی زیارت کی
اُس کے لیے میری شفاعت واجب ہو گئی۔(معجم اوسط، 4/2)2:جس نے میری وفات کے بعد میری
زیارت کی اُس نے گویا میری حیات میں میری زیارت کی اور جو حرمینِ شریفین میں سے ایک میں مَر گیا
وہ قیامت کے دن امن والوں کی جماعت میں اُٹھایا جائے گا۔(دارقطنى،2/351،حدیث:
2668)
میں ہوں
سُنّی رہوں سُنّی مَروں سُنّی مدینے میں بقیعِ
پاک میں بَن جائے تُربَت یا رسول اللہ ﷺ
اللہ پاک ہمیں اپنے
پیارے حبیب ﷺ کی سیرت کو اپنانے اور حقوق کو احسن انداز میں بجا لانے کی توفیق سے
نوازے۔ آمین