تربیت  انسان کی شخصیت کا پتا دیتی ہے کہ ایک انسان اپنی تربیت اور اخلاق ہی سے پہچانا جاتا ہے اور تربیت ایسی چیز ہے جس کی انسان کو ہر معاملے میں ضرورت پڑتی ہے اسی وجہ سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم موقع بہ موقع اپنے صحابہ کرام کی تربیت فرماتے تھے اور صحابہ بھی سرکار کے فرامین پر عمل کر کے اپنی زندگیوں کو خوبصورت بناتے تھے ۔ آئیے حضور کا سات چیزوں کے بارے تربیت فرمانے کےمختلف انداز پڑھتے ہیں:

(1) سات شخصوں کو اللہ تعالیٰ اپنے سایہ میں جگہ عطا فرمائے گا: روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں، فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے :سات شخص وہ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں رکھے گا جب اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا ،عادل بادشاہ ، وہ جوان جو اللہ کی عبادت میں جوانی گزارے ، وہ شخص جس کا دل جب سے کہ وہ مسجد سے نکلے مسجد میں لگا رہے حتی کہ مسجد میں لوٹ آئے ، وہ دو شخص جو اللہ کے لئے محبت کریں جمع ہوں تو اسی محبت پر اور جدا ہوں تو اسی پر ،اور وہ شخص جو تنہائی میں اللہ کو یاد کرے تو اس کی آنکھیں بہیں ، اور وہ شخص جسے خاندانی حسین عورت بلائے وہ کہے میں اللہ سے ڈرتا ہوں،اور وہ شخص جو چھپ کر خیرات کرے حتی کہ اس کا بایاں ہاتھ نہ جانے کہ داہنا ہاتھ کیا دے رہا ہے ۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 ، حدیث نمبر:701 )

(2) سات ہلاکت والی چیزوں سے بچو: روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات ہلاکت کی چیزوں سے بچو۔لوگوں نے پوچھا: حضور! وہ کیا ہیں؟ فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک،جادو ،اور ناحق اس جان کو ہلاک کرنا جو اللہ نے حرام کی،اور سود خوری، یتیم کا مال کھانا ،جہاد کے دن پیٹھ دکھا دینا ،پاکدامن مؤمنہ بے خبر بیبیوں کو بہتان لگانا۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:52)

(3) سات چیزوں سے پہلے نیک کاموں میں جلدی کرو: حضرت سيدنا ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ محبوب ربِّ داور، شفیعِ روزِ مَحشرصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا: سات چیزوں سے پہلے نیک اعمال میں جلدی کرو! تمہیں انتظار نہیں مگر بھُلا دینے والی محتاجی یاسر کش بنا دینے والی مالداری یا مُفسد مَرض یا عقل زائل کردینے والے بڑھاپے یا اچانک آنے والی موت یا دجّال کا جو غائب شر ہے جس کا انتظار کیا جا رہا ہے یا قیامت کا۔اور قیامت شدید مصائب والی اور بہت کڑوی ہے۔(فیضان ریاض الصالحین جلد:2 , حدیث نمبر:93)

(4) سات جگہ نماز پڑھنا منع ہے: روایت ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات جگہ نماز پڑھنے سے منع کیا: کوڑی،مذبح،قبرستان ،بیچ راستہ میں اور حمام اور اونٹ بندھنے کی جگہ اور کعبہ شریف کی چھت پر (ترمذی،ابن ماجہ۔مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:738)

اللہ عزوجل ہمیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک سیرت پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم