اللہ پاک نے ہمارےپیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو  جوامع الکلم بنا کر مبعوث فرمایا۔

پیارے آقا صلی اللہُ علیہ وسلم موقع بموقع مختلف انداز میں اپنی امت کی اصلاح فرماتے رہے، اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی احادیثِ مبارکہ میں چھ چیزوں کو بیان فرما کر اپنی امت کی اصلاح فرمائی۔ ان احادیث میں چند احادیث طیبہ درج ذیل ہیں :

(1) چھ چیزیں نیکی میں شمار ہوتی ہیں: عن أبی ہریرۃ رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ست من البر: (إطعام الطعام، و إفشاء السلام، و تشمیث العاطس، و اتباع الجنائز، و عیادة المریض، و إعطاء السائل) ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "چھ چیزیں نیکی میں شمار ہوتی ہیں: (1) کھانا کھلانا، (2) سلام کو عام کرنا، (3) چھینکنے والے کو دعا دینا، (4) جنازے کے ساتھ جانا، (5) بیمار کی عیادت کرنا، (6) سوال کرنے والے کو دینا۔ (المعجم الأوسط للطبرانی ،جلد، 5 ،صفحہ:331،حدیث نمبر:9488)

(2) قیامت کے دن چھ حقوق: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ سِتٌّ: إِذَا لَقِيتَهُ فَسَلِّمْ عَلَيْهِ، وَإِذَا دَعَاكَ فَأَجِبْهُ، وَإِذَا اسْتَنْصَحَكَ فَانْصَحْ لَهُ، وَإِذَا عَطَسَ فَحَمِدَ اللَّهَ فَشَمِّتْهُ، وَإِذَا مَرِضَ فَعُدْهُ، وَإِذَا مَاتَ فَاتَّبِعْهُ ترجمہ: مسلمان کے مسلمان پر چھ حقوق ہیں:(01) جب اس سے ملو تو سلام کرو، (02)جب وہ تمہیں دعوت دے تو قبول کرو، (03)جب وہ تم سے نصیحت طلب کرے تو نصیحت کرو، (04)جب وہ چھینکے اور الحمدللہ کہے تو اسے دعا دو،(05) جب وہ بیمار ہو تو عیادت کرو، (06)اور جب وہ فوت ہو جائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جاؤ۔ (صحیح مسلم ،جلد: 4،صفحہ: 1705،حدیث نمبر: 2162)

(3) شہید کے چھ فضائل: عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِلشَّهِيدِ عِنْدَ اللَّهِ سِتُّ خِصَالٍ: يُغْفَرُ لَهُ فِي أَوَّلِ دَفْعَةٍ مِنْ دَمِهِ، وَيُرَى مَقْعَدَهُ مِنَ الْجَنَّةِ، وَيُجَارُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَيُؤْمَنُ مِنَ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ، وَيُحَلَّى حُلَّةَ الْإِيمَانِ، وَيُزَوَّجُ ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ زَوْجَةً مِنَ الْحُورِ الْعِينِ، وَيُشَفَّعُ فِي سَبْعِينَ مِنْ أَقَارِبِه۔ ترجمہ: اللہ کے نزدیک شہید کے چھ فضائل ہیں:(1) اس کے خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔ (2) اسے جنت میں اس کا مقام دکھایا جاتا ہے۔ (3) اسے قبر کے عذاب سے نجات ملتی ہے۔ (4) قیامت کے بڑے خوف (فزعِ اکبر) سے محفوظ رہتا ہے۔ (5) اسے ایمان کی حلہ پہنائی جاتی ہے۔ (6) 72 حوروں سے اس کا نکاح کیا جاتا ہے، اور اسے 70 رشتہ داروں کی شفاعت کا حق دیا جاتا ہے۔ ( سنن الترمذی،جلد:4 ،صفحہ:187،حدیث نمبر:1663)

(4) مجھے انبیاء پر چھ چیزوں کے ذریعے فضلیت دی گئی : عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فضلت على الانبياء بست، اعطيت جوامع الكلم، ونصرت بالرعب، واحلت لي الغنائم، وجعلت لي الارض طهورا ومسجدا، وارسلت إلى الخلق كافة، وختم بي النبيون ترجمہ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے دوسرے انبیاء پر چھ چیزوں کے ذریعے سے فضیلت دی گئی ہے:(01) مجھے جامع کلمات عطا کیے گئے ہیں (02)(دشمنوں پر) رعب ودبدے کے ذریعے سے میری مدد کی گئی ہے (03)میرے لیے اموال غنیمت حلال کر دیے گئے ہیں (04)زمین کومیرے لیے پاک کرنے والی اور سجدہ گاہ بنا دیا گیا (05)مجھے تمام مخلوق کی طرف (رسول بنا کر) بھیجا گیا ہے (07) اور میرے ذریعے نبیوں (کی آمد) پر مہر لگا دی گئی ۔( صحیح مسلم ،کتاب المساجد و مواضع الصلاۃ،ج،1،ص،371،بیروت)

اللہ پاک سے دعا ہے : اللہ پاک ہمیں فرامین مصطفیٰ صلی اللہُ علیہ وسلم کو پڑھ کر سمجھ کر اور عملی جامہ پہنا کر شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق رفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہُ علیہ وسلم ۔