ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جب اس دنیا میں تشریف آوری ہوئی تواس وقت لوگ اللہ عزوجل کی نافرمانیوں میں لگے ہوئے تھے اس وقت سود عام تھا زنا عام تھا ماں باپ کی کوئی عزت نہ تھی لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے تو اللہ تعالیٰ نے ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کی رہنمائی فرمائی اور لوگوں کو سیدھے راستے پر چلایا آئیے حدیث پاک کی روشنی میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تربیت حاصل کرتے ہیں۔

( حدیث 1) چھ چیز وں سے بزرگی:روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول الله نے فرمایا مجھ کو تمام پیغمبروں پر چھ چیزوں سے بزرگی دی گئی مجھے جامع الفاظ دیئے گئے ،ہیبت سے میری مدد کی گئی،میرے لیے غنیمتیں حلال کی گئیں اور میرے لیے ساری زمین مسجد اور پاکی کا ذریعہ بنائی گئی اور میں ساری مخلوق کی طرف بھیجا گیا اور مجھ پر نبوت ختم کردی گئی۔ ( مراٰة المناجيح، شرح مشكوة المصابيح جلد: 8، حدیث نمبر : 5748)

(حدیث 2) چھ چیزوں کا ذکر: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھ چیزوں کا ذکر فرمایا :سونا، چاندی، گیہوں، جو، کھجور، نمک اور فرمایا کہ جب سونا، سونے کے بدلے چاندی، چاندی کے بدلے گیہوں، گیہوں کے بدلے جو، جو کے بدلے کھجور کھجور کے بدلے، نمک نمک کے بدلے فروخت کیا جائے، تو برابر ہونا چاہیے، اور ایک ہاتھ لے اور دوسرے ہاتھ دے، کمی بیشی سود ہے۔ (صحيح مسلم، باب الصرف، رقم الحديث:1587)

(حدیث 3) چھ چیز وں کی ذمہ داری : حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صَلَّى اللَّه تَعَالَى عَلَيْهِ والِہ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تم لو گ اپنی طرف سے میرے لیے چھ چیزوں کی ذمہ داری قبول کرلو تو میں تمہارے لیے جنت کی ذمہ داری لیتا ہوں ۔ (۱) جب بات کرو تو سچ بولو (۲) جب کوئی وعدہ کرو اس کو پورا کرو (۳) جب کوئی امانت تم کو سونپی جائے تو اس امانت کو ادا کرو (۴) اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو (۵) اپنی نگاہوں کو نیچی رکھو (۶) اپنے ہاتھوں کو ہر ظلم و مَعْصِیت سے ) روکے رکھو۔ ( منتخب حدیثیں، حدیث نمبر : 25)

( حدیث 4) مومن کے مومن پر چھ حق : روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ مؤمن کے مؤمن پر چھ حق ہیں جب وہ بیمار ہو تو مزاج پرسی کرے اور جب مرجاوے تو جنازہ پر حاضر ہو جب دعوت دے تو قبول کرے ، جب اس سے ملے تو اسے سلام کرے اور جب چھینکے تو جواب دے اور اس کی خیر خواہی کرے جب وہ غائب ہو یا حاضر ۔ ( کتاب مرآة المناجيح شرح مشكوة المصابيح جلد : 6، حدیث نمبر : 4630 )

(حدیث 5) چھ آدمیوں پر لعنت: روایت ہے حضرت عائشہ سے فرماتی ہیں: فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھ آدمی وہ ہیں جن پر میں نے اور اللہ نے لعنت کی اور ہر نبی مقبول الدعا ہے ،(1) اللہ کی کتاب میں زیادتی کرنے والا، (2)اللہ کی تقدیر کا انکاری، (3)جبرا قبضہ جمانے والا تاکہ انہیں ذلیل کرے جنہیں اللہ نے عزت دی اور انہیں عزت دے جنہیں اللہ نے ذلیل کیا ،(4)اللہ کے حرام کو حلال سمجھنے والا ،(5) میری آل کے متعلق وہ باتیں حلال سمجھنے والا جنہیں اللہ نے حرام کیا اور(6) میری سنت کو چھوڑنے والا۔ (مرآة المناجيح شرح مشكوة المصابيح جلد : 1، حدیث نمبر : 109)

دعا ہے کہ اللہ عزوجل ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیم پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین