انبیائے کرامعلیہم السلام کائنات کی عظیم ترین ہستیاں اور انسانوں میں ہیروں موتیوں کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں خدانے وحی کے نور سے روشنی بخشی جو ہر دور میں لوگوں کو شرک سے روکتے، ایمان لانے پر جنت کی بشارت دیتے اور کفر و انکار پر عذاب کی وعید سناتے ۔اللہ پاک نے اپنی بارگاہ کی مقدس ہستیوں کو مخلوق کی طرف بھیجنے کی حکمتیں اور مقاصد قر آنِ مجید میں بیان فرمائے ہیں۔ان میں سے دس درجِ ذیل ہیں:1:اللہ پاک کے حکم سے ان کی اطاعت کی جائے:ارشادِ باری ہے:وما ارسلنا من رسول الا لیطاع باذن اللہ ترجمۂ کنزالعرفان:اور ہم نے کوئی رسول نہ بھیجامگر اس لیے کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے۔(پ 5،النسآء:64)2:یہ ایمان و اطاعت پر لوگوں کو جنت کی بشارت اور کفرو نافرمانی پرجہنم کی وعید سنادیں:ارشاد فرمایا:ومانرسل المرسلین الا مبشرین و منذرین فمن امن و اصلح فلا خوف علیہم ولا ھم یحزنون0ترجمۂ کنزالعرفان: اور ہم رسولوں کو اسی حال میں بھیجتے ہیں کہ وہ خوشخبری دینے والے اور ڈر سنانے والے ہوتے ہیں تو جوایمان لائیں اور اپنی اصلاح کرلیں تو ان پر نہ کچھ خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔(پ 7، الانعام:48)3: بارگاہِ الہٰی میں لوگوں کے لیے کوئی عذر باقی نہ رہے:ارشاد فرمایا:رسلاً مبشرین ومنذرین لئلایکون للناس علی اللہ حجة بعد الرسل وکان اللہ عزیزا حکیما ترجمۂ کنزالعرفان:(ہم نے) رسول خوشخبری دیتے اور ڈر سناتے(بھیجے) تاکہ رسولوں(کوبھیجنے) کے بعد اللہ کے یہاں لوگوں کے لئے کوئی عذر(باقی) نہ رہے اور اللہ زبردست ہے حکمت والا ہے۔(پ6، الاحزاب: 165) 4:یہ اللہ پاک کا پیغام لوگوں تک پہنچادیں اور اس کے سوا کسی سے نہ ڈریں:ارشاد فرمایا:الذین یبلغون برسلت اللہ و یخشونہ ولا یخشون احدا لا اللہ وکفی باللہ حسیبا0(پ22،الاحزاب:39) ترجمۂ کنزالعرفان:وہ جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اس سے ڈرتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی کا خوف نہیں کرتے اور اللہ کافی ہے حساب لینے والا ہے۔5۔ دینِ اسلام کو دلائل اور قوت دونوں اعتبار سے دیگر تمام ا دیان پر غالب کردیا جائے:ارشاد فرمایا:ھو الذی ارسل رسولہ بالھدیٰ ودین الحق لیظھرہ علی الدین کلہ ولوکرہ المشرکون0ترجمۂ کنزالعرفان: وہی ہے جس نے اپنا رسول ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے تمام دینوں پر غالب کردے اگرچہ مشرک ناپسند کریں۔(پ 10، التوبہ 33) 6:لوگوں کو اندھیرے سے اُجالے کی طرف چلادیں:ارشاد فرمایا:ھو الذی ینزل علی عبدہ ایت بینت لیخرجکم من الظلمت الی النور وان اللہ بکم لرؤوف رحیم ترجمۂ کنزالعرفان: وہی ہے جو اپنے بندہ پر روشن آیتیں اتارتا ہے تاکہ تمہیں اندھیروں سے نور کی طرف لے جائے اور بے شک اللہ تم پر ضرور مہربان رحمت والا ہے۔(پ 27، الحدید: 9)7:حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنی امت کا تزکیۂ نفس فرمانے کے ساتھ ساتھ ان کو کتاب و حکمت کی تعلیم فرمائیں:ارشاد فرمایا:ھو الذی بعث فی الامین رسولا منھم یتلوا علیہم ایتہ ویزکیھم ویعلمھم الکتب والحکمة وان کانوا من قبل لفی ضلل مبین0 ترجمۂ کنزالعرفان:وہی ہے جس نے اَن پڑوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے اللہ کی آیتیں تلاوت فرماتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت کا علم عطا فرماتا ہے اور بے شک وہ اس سے پہلے ضرور کھلی گمراہی میں تھے۔(پ28،الجمعۃ: 2) 8: اللہ پاک نے اپنے رسولوں کو روشن دلیلوں کے ساتھ بھیجا تاکہ ان نشانیوں کے ذریعے یہ لوگوں میں انصاف قائم کریں:فرماتا ہے:لقد ارسلنارسلنا بالبینت و انزلنا معھم الکتب والمیزان لیقوم الناس بالقسط ترجمۂ کنزالعرفان: بے شک ہم نے اپنے رسولوں کو روشن دلیلوں کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب اور عدل کی ترازو اتاری تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں۔( پ 27، الحدیث: 25)9:یہ پیغامِ الٰہی لوگوں تک پہنچادیں اور روزِ قیامت اپنی اپنی امتوں پرگواہ ہوں گے:فرماتا ہے:و یوم نبعث فی کل امة شھیدا علیہم من انفسھم وجئنابک شہیدا علی ھؤلا ترجمۂ کنزالعرفان:اور جس دن ہم ہر امت میں انہیں میں سے ان پر ایک گواہ اٹھائیں گے اور اے حبیب! تمہیں ان سب پرگواہ بنا کرلائیں گے۔(پ14،النحل:89)10:حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنی امت کو قرآن اور شرعی احکام پہنچادیں:ارشاد فرمایا: کذلک ارسلنک فی امة قد خلت من قبلھا امم لتتلوا علیہم الذی اوحینا الیک وھم یکفرون بالرحمن قل ھو ربی لا الہ الا ھو علیہ توکلت والیہ متاب ترجمۂ کنزالعرفان:اسی طرح ہم نے تمہیں اس امت میں بھیجا جس سے پہلے کئی امتیں گزر گئیں تاکہ تم انہیں پڑھ کر سناؤ جو ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی ہے حالانکہ وہ رحمن کے منکر ہورہے ہیں تم فرماؤ:وہ میرا ر ب ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے۔(پ 13، الرعد: 30)