قاری احمد رضا عطاری (درجہ
رابعہ جامعۃُ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور، پاکستان)
الله پاک نے جب عالم کو پیدا کیا تو اس میں ہر قسم کی مخلوق
کو تخلیق فرمایا اور انسان کی بھی تخلیق فرمائی ان میں سے بعض کو ایمان کی دولت سے
نوازا اور بعض کو دولتِ ایمان سے محروم رکھا اور بعض کر اچھا اخلاق اور اعلیٰ صفات
عطا فرمائی اور ان کو تمام انسانوں میں ممتاز کیا اور قراٰنِ پاک میں ان کی صفات
کو یوں بیان فرمایا۔
(1) خشوع و خضوع اپنانا: بندۂ مؤمن کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ نماز میں خشوع و خضوع اپناتا ہے۔
فرمائے باری تعالیٰ ہے: ﴿الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)﴾ترجمۂ کنزُالعِرفان: جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے
والے ہیں۔ (پ18،المؤمنون:2)
(2) لغو گفتگو سے اجتناب کرتا: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ فضول باتوں سے
بچتا ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے: ﴿وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ
مُعْرِضُوْنَۙ(۳)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں ۔(پ18، المؤمنون:3)
(3) زکوٰۃ ادا کرنے والے: مردِ مؤمن کی صفات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔ فرمان
باری تعالٰی ہے: ﴿وَ الَّذِیْنَ هُمْ
لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ جو زکوٰۃ دینے کا کام کرنے والے ہیں ۔(پ18، المؤمنون: 4)
(4) شرمگاہ کی حفاظت: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے
ہیں۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:﴿وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵) ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے
ہیں ۔ (پ18،المؤمنون: 5)
(5) امانت و عہد پورا کرنے والے: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ امانت اور
وعدے پورے کرتے ہیں۔ الله پاک کا فرمانِ عالیشان ہے: ﴿ وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ
وَ عَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ(۸)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں ۔(پ18، المؤمنون:8)
(6) نماز کی حفاظت کرنے والے:مردِ مؤمن کی صفات میں سے ہے کہ وہ اپنی نمازوں کی حفاظت
کرتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: ﴿ وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى
صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹)﴾ ترجَمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے
ہیں ۔ (پ18،
المؤمنون: 9)
(7) خوف خدا والے: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اپنے رب سے ڈرتا ہے ۔اللہ پاک
فرماتا ہے: ﴿ اِنَّ
الَّذِیْنَ هُمْ مِّنْ خَشْیَةِ رَبِّهِمْ مُّشْفِقُوْنَۙ(۵۷)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک وہ
جو اپنے رب کے ڈر سے خوفزدہ ہیں ۔ (پ18،المؤمنون:57)
(8) عاجزی اختیار کرنے والے: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہیں کہ الله پاک کے لیے
عاجزی اختیار کرتے ہیں۔ الله پاک فرماتا ہے: ﴿وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ
الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور رحمٰن کے وہ بندے جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں ۔(پ19،الفرقان:63)
(9) ناحق قتل نہ کرنے والے: مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہیں کہ وہ کسی کا بھی ناحق قتل نہیں کرتے۔ اللہ
پاک فرماتا ہے: ﴿وَ لَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: ور اس جان کو ناحق قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام فرمایا ہے ۔ (پ19،الفرقان :68)
(10) میانہ روی اپنانے والے: مردِ مؤمن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ نہ ہی اسراف
کرتے ہیں اور نہ ہی بخل کرتے ہیں۔ الله پاک فرماتا ہے: ﴿وَ الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَنْفَقُوْا لَمْ
یُسْرِفُوْا وَ لَمْ یَقْتُرُوْا وَ كَانَ بَیْنَ ذٰلِكَ قَوَامًا(۶۷)﴾ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ لوگ کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ
حد سے بڑھتے ہیں اور نہ تنگی کرتے ہیں اور ان دونوں کے درمیان اعتدال سے رہتے ہیں
۔ (پ19،الفرقان:67)
الله پاک ان تمام صفات کو اپنانے اور دوسرے مسلمانوں تک
پہچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم