مومن کی تعریف: فرمانِ مصطفیٰ ﷺ: مومن نہ طعن کرنے والا ہوتا ہے، نہ لعنت کرنے والا، نہ فخش بکنے والا، نہ بےہودہ ہوتا ہے۔ (ترمذی، 3/393حدیث: 1984) آئیے قرآن کی روشنی میں صفاتِ مومن ملاحظہ کیجیے:

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ18، المومنون: 1) ترجمہ کنز العرفان: بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ اس آیت میں ایمان والوں کو بشارت دی گئی ہے کہ بے شک وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے اور ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہو کر ہر ناپسندیدہ چیز سے نجات پاجائیں گے۔ (تفسیر کبیر، 8/ 258)

وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا (پ 19، الفرقان: 63) ترجمہ کنز الایمان: اور رحمٰن کے وہ بندے کہ زمین پرآہستہ چلتے ہیں۔ اس آیت میں مومنین کے تقریباً 12اوصاف بیان ہوئے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: وہ زمین پر آہستہ چلتے ہیں، جب جاہل ان سے بات کرتے تو کہتے ہیں بس سلام، جہنم کا عذاب پھر جانے کی اللہ پاک سے دعائیں کرتے ہیں، اعتدال سے خرچ کرتے ہیں وغیرہ۔

الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ هُمْ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَ(۳) (پ 19، النمل: 3) ترجمہ: وہ جو نمازقائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔ قرآن ان لوگوں کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہے جو اس پر ایمان لاتے ہیں فرض نمازیں ہمیشہ پڑھتے ہیں اور نماز کی شرائط و آداب اور جملہ حقوق کی حفاظت کرتے ہیں اور جب ان کے مال پر زکوٰۃ فرض ہو جائے تو خوش دلی سے زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔

اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمْ جَنّٰتُ النَّعِیْمِۙ(۸) خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَعْدَ اللّٰهِ حَقًّاؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(۹) (پ 21، لقمٰن: 8،9) ترجمہ: بے شک جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے ان کے لیے نعمتوں کے باغات ہیں، ہمیشہ ان میں رہیں گے یہ الله کا سچا وعدہ ہے اور وہی عزت والا حکمت والا ہے۔ اس آیت میں ارشاد فرمایا بے شک وہ لوگ جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں اور ان کے تقاضوں کے مطابق عمل کرتے ہیں ان کے لیے نعمتوں اور چین کے ایسے باغات ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہ ان سے الله کا سچا وعدہ ہے۔

وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ بِاَنَّ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ فَضْلًا كَبِیْرًا(۴۷) (پ 21، الاحزاب: 47) ترجمہ: اور ایمان والوں کو خوشخبری دیدو کہ ان کے لیے اللہ کا بڑا فضل ہے۔ یعنی اے حبیب! جب آپ میں ایسے عظیم اوصاف پائے جاتے ہیں تو آپ ایمان والوں کو یہ خوشخبری دیدو کہ ان کے لیے الله کا بڑا فضل ہے۔

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰) (پ 22، الاحزاب: 70) ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کیا کرو۔ اس آیت میں ایمان والوں کو تقوی اختیار کرنے سچی اور حق بات کہنے کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ تم الله کے حقوق اور اس کے بندوں کے حقوق کی رعایت کرنے میں الله سے ڈرتے رہو۔

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ(۱۷۲) (پ 2، البقرۃ: 172) ترجمہ: اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور الله کا شکر ادا کرو اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔ الله پاک نے ہمیں کھانے سے منع نہیں فرمایا بلکہ کئی مقامات پر رزقِ الٰہی کھانے کا بیان ہے یعنی کھا پی کر الله پاک کا شکر ادا کرو۔

الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ(۳) (پ 2، البقرۃ: 3) ترجمہ کنز الایمان: وہ جو بے دیکھے ایمان لائیں اور نماز قائم رکھیں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اٹھائیں۔ اس آیتِ مبارکہ میں ان مومنین کی صفات بیان ہوئی ہیں جو ظاہری اور باطنی دونوں طرح سے ایمان والے ہیں۔ آیت کے اس حصے کہ وہ جو بغیر دیکھے ایمان لاتے ہیں اس میں متقی لوگوں کا وصف بیان کیا گیا ہے۔

وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَۚ-وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَؕ(۴) (پ 1، البقرۃ: 4) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ کہ ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں۔ اس آیت میں اہل کتاب کے وہ مومنین مراد ہیں جو اپنی کتاب پر اور پچھلی آسمانی کتابوں پر اور انبیاء کرام علیہم السلام پر نازل ہونے والی وحیوں پر ایمان لائے اور قرآن پاک پر بھی ایمان لائے۔

10۔ اُولٰٓىٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْۗ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۵) (پ 1، البقرۃ: 5) ترجمہ: یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔ یعنی جن لوگوں میں بیان کی گئی صفات پائی جاتی ہیں وہ اپنے رب کی طرف سے عطا کی گئی ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ جہنم سے نجات پا کر اور جنت میں داخل ہو کر کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔

رب تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں بھی کامل مومن بننے اور ان صفات کا حامل بنائے۔