مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا سب سے پہلا تعلق اپنے رب سے ہے وہی ہمارا خالق ومالک ہے قرآن کریم فرقان حمید میں اور احادیث کریمہ میں کئی مقامات پر اللہ پاک نے ایمان رکھنے والے مومنین کے اوصاف بیان فرمائے ہیں اللہ پاک نے جن آیات میں اہل ایمان ومومنین کے اوصاف بیان فرمائے ہیں درج ذیل ہیں:

1۔️مومنین کے سامنے اللہ پاک کا نام لیا جائے تو رب کے جلال وہیبت سے ان کے دل ڈر جاتے ہیں جب قرآن کریم کی آیات پڑھی جائیں توان کااپنے رب پر بھروسہ اور ایمان مزید بڑھ جاتا ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے: اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَۚۖ(۲) (پ9، الانفال: 2) ترجمہ کنز العرفان: ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ کویاد کیا جائے توان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کے ایمان میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ اپنے رب پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔

2۔️مومنین اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کرنے والے، نعمتوں پرشکر کرنے، روزے، رکوع وسجود کرنے والے ہوتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: اَلتَّآىٕبُوْنَ الْعٰبِدُوْنَ الْحٰمِدُوْنَ السَّآىٕحُوْنَ الرّٰكِعُوْنَ السّٰجِدُوْنَ (پ 11،التوبۃ: 112) ترجمہ کنز الایمان: توبہ والے عبادت والے سراہنے والے روزے والے رکوع والے سجدہ والے۔

3۔️مومنین جب کسی جائزہ کام کاارادہ کرتے ہیں اللہ پاک پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِیْنَ(۱۵۹) (پ4، اٰل عمران:159) ترجمہ کنز الایمان: اور جو کسی بات کا پکا ارادہ کر لو تو اللہ پر بھروسہ کرو بےشک توکل والے اللہ کو پیارے ہوتے ہیں۔

4۔️مومنین ہمیشہ رسول کریم رؤف الرحیم ﷺ اور ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں کی تعظیم کرتے ہیں بلکہ جس لفظ تعظیم کے خلاف ذرا سا شبہ بھی ہوتا ہو اس سے بھی محتاط رہتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا (پ2،البقرۃ: 104) ترجمہ کنز العرفان: اے ایمان والو! راعنا نہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں۔

5۔️نماز مومن کی معراج ہے مومنین پابندی وقت اور خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) (پ18، المومنون: 2) ترجمہ کنز العرفان: جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں۔

6۔️مومنین اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے ہوتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔

7۔️مومنین فرض روزوں کی پابندی کرنےوالے ہوتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: (پ2، البقره:183) ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہیں تمہیں پرہیز گار ی ملے۔

8۔️ فرض ہونے کی صورت میں زکوۃ اداکرتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴) (پ 18، المومنون: 4) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ کہ زکوٰۃ دینے کا کام کرتے ہیں۔

9۔️ مومنین کی شان یہ ہے کہ وہ اللہ پاک کے دئیے ہوئے مال اور رزق سے اس کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ اللہ کریم فرماتا ہے: الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ(۳) (پ 2، البقرۃ: 3) ترجمہ کنز الایمان: وہ جو بے دیکھے ایمان لائیں اور نماز قائم رکھیں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اٹھائیں۔

10۔ مومنین کے اعلی اوصاف میں یہ بھی ہے کہ وہ نہ صرف اپنی ذات کی بلکہ دوسروں کی بھی فکر کرتے ہیں دنیا وآخرت کی بھلائی کے لئے انہیں نیکی کی دعوت دیتے اور برائی سے منع کرتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے: وَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍۘ-یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ (پ10، التوبۃ: 71) ترجمہ کنز العرفان: اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں، بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے منع کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ کئی مقامات پر مومنین کی صفات کو اللہ پاک نے بیان فرمایا ہے، مثلا الصابرين، الشاکرین،العابدين،الخاشعین،الصالحين، المتقین، القانتین،الساجدین۔ مومنین سب صفات کے حامل ہوتے ہیں، راہِ خدا میں تکا لیف پر صبر کر نا بھی ہمیشہ سے مومنین و نیک لوگوں کا طریقہ رہا ہے اللہ پاک ہمیں اپنی پاکیزہ ہستیوں کے اوصاف کا مطالعہ کرنے اور اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔