ہمارے پیارے آقا کریم ﷺ بے مثل و بے مثال تھے۔آپ ظاہری و باطنی تمام اوصاف میں کامل تھے۔ربِّ کریم نے قرآن ِکریم میں آپ کے اوصاف کا ذکر جا بجا فرمایا ہے،یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں:كَانَ خُلُقُهُ الْقُرْآنَ یعنی نبی اکرم ﷺکا خُلق قرآن تھا۔(دلائل النبوۃ للبیہقی، 1/309)

چند اوصاف کا ذکر درج ذیل ہے:

(1)اخلاقِ کریمہ:ارشادِ ربانی ہے:وَ اِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴)(القلم:4)ترجمہ کنز العرفان:اور بے شک یقیناً تم عظیم اخلاق پر ہو۔

(2)معراج:سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا (بنی اسرائیل:1) ترجمہ کنز العرفان: پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے خاص بندے کو رات کے کچھ حصے میں مسجدِ حرام سے مسجد ِاقصیٰ تک سیر کروائی۔

(3)تمام خوبیوں کے جامع:اِنَّاۤ اَعْطَیْنٰكَ الْكَوْثَرَؕ(۱) (الکوثر: 1) ترجمہ کنز العرفان:اے محبوب! بےشک ہم نے تمہیں بےشمار خوبیاں عطا فرمائیں۔

(4)شرحِ صدر:اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَۙ(۱)(الم نشرح:1) ترجمہ کنز العرفان:کیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا سینہ کشادہ نہ کر دیا۔

(5)نرم دلی:لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ(۱۲۸) (التوبۃ: 128)ترجمہ کنز العرفان:بے شک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لائے جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے،وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے، مسلمانوں پر بہت مہربان، رحمت فرمانے والے ہیں۔

(7-6) جمالِ مصطفٰے اور گیسو مبارک:وَ الضُّحٰىۙ(۱) وَ الَّیْلِ اِذَا سَجٰىۙ(۲)(الضحیٰ:1-2)ترجمہ کنز العرفان: چڑھتے دن کے وقت کی قسم۔ اور رات کی جب وہ ڈھانپ دے۔

بعض مفسرین فرماتے ہیں:ضحیٰ سے جمالِ مصطفٰے کےنور کی طرف اشارہ ہے اور لیل سے مراد حضور ﷺ کے عنبرین گیسو مبارک کی طرف اشارہ ہے۔( تفسیر صرا ط الجنان،10 /722)

(8)رحمۃاللعٰلمین:وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (الانبیاء:107)ترجمہ کنز العرفان:اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کے لیے رحمت ہی بنا کر بھیجا۔

(9)علمِ غیب ہونا:عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْهِرُ عَلٰى غَیْبِهٖۤ اَحَدًاۙ(۲۶)(الجن:26-27)ترجمہ کنز العرفان: غیب کا جاننے والااپنے غیب پر کسی کو اطلاع نہیں دیتاسوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے۔

(10)خاتم النبیین ہونا:مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللہ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-وَ كَانَ اللہ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا۠(۴۰) (الاحزاب:40) ترجمہ کنز العرفان:محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں۔

میرے نبی کے اوصاف تو اتنے ہیں کہ ہزاروں کاتبوں کی زندگیاں ختم ہو جائیں، ہزاروں قلموں کی سیاہی ختم ہو جائے،لیکن تب بھی میرے آقا کریم ﷺ کے اوصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہو۔اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے توبالآخر یہ فرما دیا کہ

لیکن رضانے ختمِ سخن اس پہ کر دیا خالق کابندہ خلق کاآقاکہوں تجھے

اللہ کریم میرے حضور ﷺ کے اوصاف کےصدقے ہمارے سینوں کو حضور کی محبت سے سرشار فرمائے۔