قرآن پاک وہ مقدس کتاب ہے،  جس کو اللہ پاک نے جس زبان میں اُتارا، وہ زبان تمام زبانوں سے افضل اور جس مہینے میں نازل فرمایا، وہ مہینہ تمام مہینوں سے افضل اور جس رات میں نازل فرمایا وہ رات ہزار راتوں سے افضل، جس نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا، وہ نبی معظم تمام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام سے افضل اور جو شخص اس کتاب مجید کو، اس جوہرِ نایاب کو سیکھے اور سکھائے ، وہ تمام انسانوں سے بہتر۔

جس طرح کے شفیع المذنبین، آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔ ترجمہ: تم میں سب سے بہترین شخص وہ ہے، جو قرآن کو سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔"( صحیح البخاری، جلد2،حدیث5027، باب خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ)

حافظ شہاب الدین احمد بن علی بن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک کی شرح میں فرماتے ہیں:"ہم کہتے ہیں کہ قرآن مجید اشرفُ العلوم ہے، پس جو شخص قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے اور اس سے زیادہ اشرف ہوگا، جو غیرِ قرآن مجید کو سیکھے اور سکھائے اور اس میں شک نہیں ہے کہ جو قرآن مجید کی تعلیم اور تعلم(یعنی سیکھنا) کو جمع کرنے والا ہو، وہ اپنے نفس کی بھی تکمیل کرتا ہے اور دوسرے کی بھی تکمیل کرتا ہے، وہ النفعُ القاصر اور النفعُ المتعدی کا جامع ہے ، اس وجہ سے وہ سب سے افضل ہے، اللہ تعالی فرماتا ہے: وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ عَمِلَ صَالِحًا وَّ قَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(۳۳) ترجمہ کنزالایمان:اور اس سے زیادہ کسی کی بات اچھی، جو اللہ کی طرف بلائے اور نیکی کرے اور کہے کہ میں مسلمان ہوں۔(حٰم السجده، آيت 33)

اوران امور کی دعوت دینے میں سے قرآن مجید کی تعلیم بھی ہے اور وہ سب سے افضل ہے۔

( فتح الباری شرح صحیح البخاری، جلد9 ، صفحہ62)

تابعی بزرگ حضرت سیدنا خالدبن معدان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"قرآن پاک پڑھنے اور پڑھانے والے کے لئے سورت ختم ہونے تک فرشتے استغفار کرتے رہتے ہیں، اس لئے جب تم میں سے کوئی (دن کے آغاز میں)کوئی سورت پڑھے تو اس کی دو آیتیں چھوڑ دے اور دن کے آخری حصّے میں اسے ختم کرے تا کہ دن کے شروع سے آخر تک پڑھنے اور پڑھانے والے کے لئے فرشتے استغفار کرتے ہیں۔"(دارمی، صفحہ نمبر1013، حدیث3319، کتاب فضائل القرآن ، ترجمہ سنن دارمی، ص461، حدیث3352، شبیر برادر پبلشر)

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم النبیین، شفیع المذ نبین صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:" جس نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"

( جمع الجموع للسیوطی، جلد9، صفحہ نمبر552، حدیث22310)

عطا ہو شوق مولا مدرسے میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے ، پڑھانے کا