اسماء اسم  کی جمع ہے، اس کا معنی نام ہے، علمائے کرام فرماتے ہیں:حضور پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بے شمار اسمائے مبارکہ ہیں، ان تمام اسمائے مبارک میں سے سب سے افضل نام محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے، جس کو اللہ پاک نے تخلیقِ کائنات سے دو ہزار سال پہلے اپنے محبوب کے لئے منتخب فرما دیا تھا، پہلی آسمانی کتابوں میں آپ کا نام مبارک احمد تھا،اللہ پاک نے آپ کو بھی شمار اسماؤں سے نوازا ہے، کبھی آپ کو مدثر فرما دیا تو کبھی آپ کو مزمل،کبھی اپنی محبت کا مزید اظہار کرنے کے لئے آپ کو نور و بشیر کے خطاب سے نوازا تو کبھی فرمایا:اے اللہ کے رسول۔حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے تین نام حمد سے مشتق ہیں: محمد، احمداورمحمود۔علمائے کرام کی رائے:امام ابوبکر بن العربی رحمۃ اللہ علیہ نے ترمذی شریف میں لکھا ہے:اللہ پاک کے ایک ہزار اسم ہیں تو اسی طرح حضور پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بھی ایک ہزار اسم ہیں۔ابنِ دحیہ نے کہا:آپ کے اسما و صفات 300 سے زائد ہیں۔اس کی دلیل قرآنِ پاک کی آیتِ مبارکہ سے ہے۔ارشادِ باری:ترجمہ:محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں، کفار پر بہت سخت ہیں۔(الفتح:29)ارشادِ باری:جو میرے بعد آئیں گے، ان کا نام احمد ہے۔( صف، آیت نمبر6) حدیثِ مبارکہ:آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:میں محمد ہوں اور احمد ہوں اور میں ماحی ہوں،جس کے سبب اللہ پاک کفر کو مٹا دے گا اور میں حاشر ہوں اور میرے قدموں میں لوگوں کو جمع کیا جائے گا اور میں عاقب ہوں۔قرآنِ پاک میں اسمائے مصطفی ملاحظہ کیجیئے:1۔آپ کا ایک اسم مبارک المنذر ہے۔2۔آپ کا ایک اسم مبارک الکریم ہے۔3۔آپ کا ایک اسم مبارک نعمت اللہ ہے۔4۔آپ کا ایک اسم مبارک النذیر ہے۔5۔آپ کا اسم مبارک المبین ہے۔6۔آپ کا ایک اسم مبارک الشھید ہے۔7۔آپ کا ایک اسم مبارک الحق ہے۔8۔آپ کا ایک اسم مبارک الصراط المستقیم ہے۔9۔آپ کا ایک اسم مبارک الحبیب ہے۔10۔آپ کا ایک اسم مبارک البشیر ہے۔