اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَ اِذْ قَالَ لُقْمٰنُ لِابْنِهٖ وَ هُوَ یَعِظُهٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشْرِكْ بِاللّٰهِﳳ-اِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ(۱۳) (پ21، لقمان: 13) ترجمہ کنز العرفان: اور یاد کرو جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اے میرے بیٹے! کسی کواللہ کا شریک نہ کرنا، بیشک شرک یقینا بڑا ظلم ہے۔

رسول پاک ﷺ کی شفقت کو دیکھا جائے تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے دس سال رسول پاک ﷺ کی خدمت میں گزارے لیکن کبھی بھی انہیں ڈانٹا نہیں گیاجس کی گواہی حضرت انس رضی اللہ عنہ خود دیتے ہیں۔ (مسلم، ص 972، حدیث: 2309)

بچوں کے بگڑنے کے اسباب:1۔ بچوں کے جذبات کو نظرانداز کرنا۔ 2۔ غیر متوازن توجہ: کسی ایک بچے کو زیادہ توجہ دینا۔ 3۔ بچوں کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش نہ کرنا۔ 4۔ والدین کا خود بری عادات کا شکار ہونا۔ 5۔ بچوں پر حد سے زیادہ پابندیاں عائد کرنا۔

تربیت، انسانی اخلاق کو سنوارنے والی چیز ہے جس کی وجہ سے انسان دوسروں کی نظروں میں معزز بن جاتا ہے۔اگر اولاد کے اخلاق اچھے ہوں گے تو معاشرے میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا اور لوگ ان کی عزت کریں گے، جبکہ برے اخلاق کی صورت میں معاشرے میں جہاں ان کا وقار ختم ہوگا وہیں الٹا والدین کی بدنامی اور رسوائی بھی ہوگی۔ اچھے اخلاق آخرت میں اللہ تعالیٰ کی رضا کا باعث ہیں، جبکہ برے اخلاق غضب الٰہی اور لوگوں کی طرف سے خود پر بوجھ لادنے کا سامان ہیں۔ان کے ظاہری اعمال و عبادات جیسے نماز وغیرہ کی طرف توجہ دیں، یعنی انہیں نماز سکھائیں اور اسے پڑھنے کا عادی بنائیں، یونہیں ظاہری باطنی آداب کے ساتھ نماز پڑھنے کی تعلیم و تربیت دیں اولاد کے باطن کی اصلاح اور درستی کی جانب توجہ کرنی چاہئے کہ جب یہ یقین دل میں بٹھا دیں گے کہ اللہ سمیع و بصیر، علیم و خبیر ہے، وہ بندے کا ہر عمل ہر وقت دیکھ رہا ہے، کوئی عمل اس سے پوشیدہ نہیں اور ہر چھوٹے بڑے عمل کا قیامت میں حساب دینا ہے، تو باطنی اصلاح بہت آسان ہوجاتی ہے۔

بچوں کی تربیت:

1۔ احترام سکھائیں: دوسروں کا احترام کرنا سکھائیں تاکہ بچے معاشرتی تعلقات میں مہارت حاصل کریں۔

2۔ مسئلے حل کرنے کی صلاحیت بڑھائیں: بچوں کو مختلف مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد کریں تاکہ وہ خود مختار بن سکیں۔

3۔ اخلاقی اقدار سکھائیں: ایمانداری، امانت داری، اور دیگر اخلاقی اقدار کی تعلیم دیں تاکہ بچے صحیح اور غلط میں تمیز کر سکیں۔

4۔ صبر اور تحمل کی تعلیم دیں: بچوں میں صبر اور تحمل کی خصوصیات پیدا کریں تاکہ وہ مشکلات کا سامنا بہتر طریقے سے کر سکیں۔

5۔ روحانی تعلیم دیں: مذہبی تعلیم اور روحانی سرگرمیوں میں بچوں کی شرکت انہیں اندرونی سکون اور اخلاقی بنیاد فراہم کرتی ہے۔

بچوں کے بگڑنے کے مختلف عوامل: 1۔ غلط صحبت۔ 2۔ معاشرتی دباؤ یا برے رویے کا سامنا۔ 3۔ موبائل فون یا انٹرنیٹ کا بے جا استعمال۔ 4۔ بچوں کے اردگرد غیر اخلاقی ماحول۔ 5۔ خاندان میں بگاڑ (طلاق یا علیحدگی)۔ 6۔ بچوں کو مذہبی تعلیم سے دور رکھنا۔ 7۔ بچوں کے سامنے جھوٹ بولنا یا غیر اخلاقی رویے۔ 8۔ والدین کا دین پر عمل نہ کرنا۔ 9۔ حلال و حرام کی تمیز نہ سکھانا۔ 10۔ بچوں کو صبر اور شکر کا درس نہ دینا۔