سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا ارشاد گرامی ہے: بے شک اللہ پاک اس کے فرشتے جمعہ کے دن عمامہ باندھنے والوں پر درود بھیجتے ہیں صحابی ابن صحابی حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ سرکارِ دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جمعہ کی نماز مساکین کا حج ہے دوسری روایت میں ہے کہ جمعہ کی نماز غربیوں کا حج ہے ۔اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : بلاشبہ تمہارے لئے ہر جمعہ کے دن میں ایک حج اور ایک عمرہ ہے لہذا جمعہ کی نماز کے لئے جلدی نکلنا حج اور جمعہ کی نماز کے بعد عصر کی نماز کے لیے انتظار کرنا عمر ہیں حضرت سیدنا امام محمد بن محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: نماز جمعہ کے بعد عصر کی نماز پڑھنے تک مسجد ہی میں رہے اور اگر نماز مغرب تک ٹھہرے تو افضل ہے کہا جاتا ہے جس نے جامعہ مسجد میں جمعہ ادا کرنے کے بعد وہاں رک کر نماز عصر پڑھی اس کے لیے حج کا ثواب ہے اور جس نے وہاں رک کر مغرب کی نماز پڑھی اس کے لیے حج و عمرہ کا ثواب ہے۔

حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ سلطان دو جہاں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالی شان ہے: جو شخص جمعہ کے دن نہائے اور جس طہارت یعنی پاکیزگی کی استطاعت یعنی طاقت ہو کرے اور تیل لگائے اور گھر میں جو خوشبو ملے پھر نماز کو نکلے اور دو شخصوں میں جدائی نہ کرے یعنی جو شخص بیٹھے ہوئے ہو انہیں ہٹا کر بیچ میں نہ بیٹھے اور جو نماز اس کے لیے لکھی گئی ہے اور امام جب خطبہ پڑھے تو چپ رہے اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہیں مغفرت ہو جائے گی۔

مصطفی جانِ رحمت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشاد گرامی ہے: جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے دروازے پر فرشتے آنے والوں کو لکھتے ہیں جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ پاک کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ یعنی خیرات کرتا ہے اور اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کریں پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کریں پھر اس کی مثال ہے جو انڈا صدقہ کرے اور جب امام خطبے کے لیے بیٹھ جاتا ہے تو وہ یعنی فرشتے اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آ کر خطبہ سنتے ہیں حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بعض علما نے فرمایا کہ ملائکہ جمعہ کی طلوع فجر سے کھڑے ہوتے ہیں بعض کے نزدیک آفتاب چمکنے یعنی سورج چمکنے سے مگر حق یہ ہے کہ سورج ڈھلنے یعنی ابتدائی وقت ظہر سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اسی وقت سے وقت جمعہ شروع ہوتا ہے معلوم ہوا کہ وہ فرشتے جب آنے والوں کے نام جانتے ہیں خیال رہے کہ اگر اولاً سو آدمی ایک ساتھ مسجد میں آئے تو وہ سب اول یعنی پہلے آنے والے ہیں۔