جمعہ   کا لغوی معنیٰ کیا ہے؟: روزِ جمعہ اس دن کا نام عربی زبان میں عروبہ تھا جمعہ اس کو اس لئے کہا جاتا ہے کہ نماز کے لئے جماعتوں کا اجتماع ہوتا ہے۔

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پہلا جمعہ کب ادا فرمایا؟: پہلا جمعہ جو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے اصحاب کے ساتھ پڑھا اصحابِ سیَر کا بیان ہے کہ حضور علیہ السلام جب ہجرت کرکے مدینہ طیّبہ تشریف لائے تو بارہویں ربیع الاوّل روزِ دوشنبہ کو چاشت کے وقت مقامِ قباء میں اقامت فرمائی دو شنبہ ، سہ شنبہ ، چہار شنبہ ، پنج شنبہ یہاں قیام فرمایا اور مسجد کی بنیاد رکھی روزِ جمعہ مدینہ طیّبہ کا عزم فرمایا بنی سالم بن عوف کے بطنِ وادی میں جمعہ کا وقت آیا اس جگہ کو لوگوں نے مسجد بنایا سیّدِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے وہاں جمعہ پڑھایا اور خطبہ فرمایا۔ جمعہ کا دن سیّدُ الایام ہے جو مؤمن اس روز مرے حدیث شریف میں ہے کہ اللہ پاک اس کو شہید کا ثواب عطا فرماتا ہے اور فتنۂِ قبر سے محفوظ رکھتا ہے ۔

جمعہ کی فضیلت و اہمیت پر بےشمار احادیث مبارکہ ہیں جن میں سے پانچ ملاحظہ کیجئے۔

حضرت سیدنا ابن مسعود رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : میں نے قصد کیا کہ ایک شخص کو نماز پڑھانے کا حکم دوں اور جو لوگ جمعہ سے پیچھے رہ گئے ہیں ان کے گھروں کو جلا دو۔)بہار شریعت ، 1/758(

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اللہ پاک کسی مسلمان کو جمعہ کے دن بے مغفرت کیے نہ چھوڑے گا۔(بہار شریعت،1/755(

ابو یعلیٰ نے انھیں سے روایت کیا کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : جمعہ کے دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں کوئی گھنٹہ ایسا نہیں جس میں اللہ پاک جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو جن پر جہنم واجب ہو گیا تھا۔)بہار شریعت ،1/755(

حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میرے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : بہتر دن یہ کہ آفتاب نے اس پر طلوع کیا جمعہ کا دن ہے کہ اسی دن حضرت سیدنا آدم علیہ السّلام پیدا کیے گئے اور اسی دن جنّت میں داخل کیے گئے اور اسی دن انھیں جنّت سے اترنے کا حکم ہوا۔ اور جمعہ ہی کہ دن قیامت واقع ہوگی۔)بہار شریعت ،1/753(

حضرت سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جمعہ کفارہ ہے ان گناہوں کے لیے جو اس کے بعد والے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن زیادہ اور یہ اس وجہ سے کہ اللہ پاک فرماتا ہے جو ایک نیکی کرے اس کے لیے دس مثل ہے۔)بہار شریعت ،1/757(

اللہ پاک ہمیں جمعہ کے دن کا ادب و احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس دن خوب اپنے رب کی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم