آیت قراٰنی : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۹)ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔(پ28،الجمعۃ:09)

فرامینِ مصطفی ٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(1) حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے راوی، حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: جس نے اچھی طرح وضو کیا پھر جمعہ کو آیا اور (خطبہ) سنا اور چپ رہا، اس کے ليے مغفرت ہو جائے گی ان گناہوں کی جو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن اور۔ اور جس نے کنکری چھوئی اس نے لغو کیا یعنی خطبہ سننے کی حالت میں اتنا کام بھی لغو میں داخل ہے کہ کنکری پڑی ہو اسے ہٹا دے۔ (مسلم شریف)

(2) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جس نے وضو کیا اور اچھی طرح وضو کیا ، پھر نماز جمعہ پڑھنے کے لیے آیا ، اور خاموشی سے خطبہ سنا ، اس کے اس جمعہ سے لیکر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ، اور فرمایا ، جس شخص نے کنکریاں چھوئیں ، ( یعنی توجہ سے نہ سنا ) اس نے فضول کام کیا ۔ ( مسلم شریف )

(3) حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے ، اور حسب استطاعت طہارت کرے ، اور تیل لگائے ، اور خشبو لگائے ، پھر اپنے گھر سے نماز جمعہ کے لیے نکلے ، اور مسجد میں دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے ، پھر نماز پڑھے ، جو اس پر فرض کی گئی ہے ، پھر امام خطبہ دے تو یہ خاموش رہے ، تو اس شخص کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔ ( بخاری شریف )

(4) حضرت سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہ رحمت عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ، جس نے جمعہ کی نماز پڑھی ، اور اس دن کا روزہ رکھا ، اورمریض کی عیادت کی ، کسی جنازہ میں حاضر ہوا ، اور کسی نکاح میں شرکت کی تو جنّت اس شخص کے لیے واجب ہو گئی ۔ ( المجم الکبیر )

(5) حضرت یزید بن ابی مریم کہتے ہیں : میں جمعہ کو جاتا تھا، عبایہ بن رفاعہ بن رافع مجھےملے، انہوں نے کہا: تمہیں بشارت ہو کہ تمہارے یہ قدم اللہ کی راہ میں ہیں ، کیونکہ میں نے ابو عبس کو کہتے سُنا کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس کے قدم اللہ کی راہ میں گرد آلود ہوں وہ آگ پر حرام ہیں ۔ اور بخاری کی روایت میں یوں ہے، کہ عبایہ کہتے ہیں : میں جمعہ کو جا رہا تھا، ابو عبس رضی اللہ عنہ ملے اور حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشاد سنایا۔ ( جامع ترمذی )