یقیناً ہم بہت خوش نصیب ہے کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ہمیں  جمعۃ المبارک کی نعمت سے ہمیں سرفراز فرمایا۔مگر افسوس ہم نادان اسے بھی عام دنوں کی طرح غفلت میں گزار دیتے ہیں ۔ حالانکہ جمعۃ المبارک کے فضائل کے تو کیا کہنے جمعہ تو سیِّدُالْاَیَّام یعنی سب دنوں کا سردار ہے۔ جمعہ کے روز ایک نیکی کا ثواب ستر 70 گنا زیادہ ہوتا ہے ۔مگر یاد رہے جہاں نیکی کا ثواب ستر 70 گنا ہوتا ہے وہاں ایک گناہ کا عذاب بھی ستر گنا ہوتا ہے۔

جمعہ کو جمعہ کیو ں کہتے ہیں ؟:جمعہ کا نام عربی زبان میں عروبہ تھا جمعہ اس کو اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس روز لوگ جمع ہوکر نماز جمعہ ادا کرتے ہیں ۔اور اسی روز حضرت سیدناآدم علیہ السلام کی مٹی جمع ہوئی۔ ان وجوہ سے اسے جمعہ کہا جاتا ہے۔

اللہ پاک سُوْرَۃ ُالْجمعہ کی آیت نمبر 9 میں ارشاد فرماتا ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۹)ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔(پ28،الجمعۃ:09)

جمعۃ المبارک کی فضیلت و اہمیت پر بے شمار احادیث مبارکہ ہیں جن میں سے پانچ ملاحظہ فرمائے۔

(1)صحابی ابن صحابی حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اَلْجُمْعَۃ ُحَجُّ الْمَسَاکِیْن یعنی جمعہ کی نمازمسکین کا حج ہے۔ ایک روایت میں ہے۔ اَلْجُمْعَۃ ُحَجُّ الْفُقَرَاء یعنی جمعہ کی نماز غریبون کا حج ہے۔(فیضان نماز،جمعہ کے فضائل،ص 120)

(2)حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ اور حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہُ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ہم نے سب سے آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اپنے منبر کے زینے پر بیٹھے یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا :لوگ جمعہ نہ پڑھنے کے عمل سے باز آ جائیں ورنہ اللہ پاک ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا پھر وہ غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔(صحیح مسلم،کتاب الجمعۃ،حدیث 2002،ص334 )

(3)نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :جس نے کسی ضرورت کے بغیر تین مرتبہ جمعہ چھوڑ دیا تو اللہ پاک اس کے دل پر مہر لگا دے گا۔امام بیہقی کی روایت میں اتنا زائد ہے ۔اور اس کے دل کو منافق کا دل بنادے گا۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال ،باب الصلاۃ الجمعہ ،حدیث6،ص487)

(4) اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بلا شبہ تمہارے لیے ہر جمعہ کے دن ایک حج اور ایک عمرہ موجود ہے ۔لہذا جمعہ کی نماز کے لیے جلدی نکلنا حج ہے اور جمعہ کی نماز کے بعد عصر کی نماز کا انتظار کرنا عمرہ ہے۔(فیضان نماز،جمعہ کے فضائل،ص 121)

(5) سب سے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نےکسی عذر کے بغیر تین جمعے چھوڑدئیے وہ منافق ہے۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال ،باب الصلاۃ الجمعہ ،حدیث4،ص487)

اللہ پاک ہمیں نماز جمعہ کی پابندی کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور جمعہ کے دن کا ادب و احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس دن خوب اپنے رب کریم کی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم