ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہُ علیہ و اٰلہ وسلم کے صدقے ہمیں
جمعۃ المبارک کی نعمت سے سرفراز فرمایا، جمعہ یومِ عید ہے، اس دن جہنم کی آگ نہیں سلگائی جاتی، جمعہ کی رات دوزخ کے دروازے نہیں کھلتے۔
جمعۃ المبارک کی نماز پڑھنا ہر عاقل بالغ مسلمان مرد پر
فرض ہے، احادیث مبارکہ میں جمعہ کی نماز کی
اہمیت بیان کی گئی، ان میں سے پانچ فرامین مصطفی صلی اللہُ علیہ و اٰلہ وسلم ملاحظہ کیجئے۔
(1 ) گناہوں کی معافی:
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
نبی پاک صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس
نے اچھی طرح وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے کے لئے آیا، ( خطبہ ) سنا اور چپ رہا تو اس کے وہ گناہ بخش دئیے جائیں گے، جو
اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن مزید اور جس نے کنکری چھوٹی، اس
نے لغو کيا۔( مسلم، کتاب الجمعہ، باب فضل من استمع والضمت فی الخطبۃ،
ص 332، 333، ح1988،کتاب فرض علوم سیکھئے مکتبۃ المدينہ، ص420)
2۔جمعہ کے لئے جلدی نکلنا حج ہے:
اللہ کے پیارے رسول صلی اللہُ علیہ و اٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:بلاشبہ
تمہارے لئے ہر جمعہ کے دن میں ایک حج اور عمرہ موجود ہے، لہذا جمعہ کی نماز کیلئے
جلدی نکلنا حج ہے اور جمعہ کی نماز کے بعدعصر کی نماز کے لئے انتظار کرنا عمرہ ہے۔(السنن الکبری للبہیقی، حدیث 599، ج3، ص342، دارالکتب
العلمیہ)
3۔غریبوں کا حج:
حضرت سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سرکار نامدار، شہنشاہِ ابرار صلی اللہُ علیہ و اٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:الجمعة حج المساکين وفي رواية حج الفقراء۔یعنی جمعہ کی نماز مساکین کا حج ہے اور دوسری روایت میں ہے کہ جمعہ کی
نماز غریبوں کا حج ہے۔(کنزالعمال، ج 1، ص290، حدیث21027،
21028، دارالکتب العلمیہ)
4۔مختلف جانور صدقہ کرنے کا ثواب:
رسول کریم صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:جمعہ
کے دن فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہو کر مسجد میں آنے والوں کی حاضری لکھتے ہیں،
جو لوگ پہلے آتے ہیں ان کو پہلے اور جو بعد میں آتے ہیں ان کو بعد میں اور جو شخص
جمعہ کی نماز کو پہلے گیا، اس کی مثال اس شحض کی طرح ہے، جس نےمکہ شریف میں قربانی
کے لئے اونٹ بھیجا، بھر جو دوسرے پر آیا، اس کی مثال اس تحفہ کی سی ہے، جس نےگائے
بھیجی، اس کے بعد میں آنے والا دنبہ بھیجنے والے کی طرح ہے، پھر بعد میں آنے والا
مرغی بھیجنے والے کی طرح، پھر اس کے بعدآنے والا انڈا بھیجنے والے کی طرح ہے، پھر
جب امام خطبہ کے لئے اٹھتا ہے تو فرشتے اپنے کاغذات لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں۔(بخاری، کتاب الجمعة، باب الاستماع الى الخطبہ، ح929،ج1، ص319، کتاب انوار
الحديث مكتبة المدینہ، ص188)
سبحان الله!جیسے کہ مذکورہ احادیث میں ہمارے پیارے نبی
حضرت محمد صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم نے جمعہ کی نماز
میں اول آنے والوں کو بشارت دی، اسی طرح نماز جمعہ میں سستی کرنے والوں کو عذاب کی
وعید بھی دی۔
دل پر مہر:
الله کے محبوب، حضور جانِ جانان صلی اللہُ علیہ و اٰلہ وسلم کا فرمانِ عبرت
نشان ہے: جوشحض تین جمعہ(کی نماز)سستی کے سبب چھوڑے، اللہ پاک اس کے دل پر مہر کر دےگا۔(المستدر ك، ج 1،ص 589، حدیث 112، دارالمعرفة بیروت)
اللہ پاک ہمیں نمازِ جمعہ باقاعدگی سے پڑھنے کی توفیق
عطافرمائے اور اسی کی برکتوں سے مالا مال فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین