فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی عادت بنانی چاہیےکہ اس میں بے شمار دینی و دنیوی فوائد ہیں اور ثواب تو اتناہے کہ جی چاہتا ہے بس روزے ہی رکھتی چلی جائیں۔مزید فوائد میں ایمان کی حفاظت، جہنم سےنجات اور جنت کا حصول وغیرہ شامل ہیں۔

1۔شوال کے شش روزے حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:شفیعِ اُمّت، نبی رحمت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: جو رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو ساری عمر کے روزوں کی طرح ہوگا۔

(مرآۃ المناجیح ج3)

2۔جنت کا انوکھا درخت

حضرت قیس بن زید جُہَنّی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،اللہ پاک کےپیارے محبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت نشان ہے: جس نے ایک نفل روزہ رکھا اللہ پاک اس کےلیے جنت میں ایک درخت لگائےگا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہوگا،اللہ پاک بروزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھائے گا۔(المعحم الکبیر ج18، ص366، ح935.. مدنی پنج سورہ ص294)

3۔جہنم سے دوری

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسولِ کریم، آمنہ کے گلشن کے مہکتے پھول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عافیت نشان ہے:جو اللہ پاک کی راہ میں ایک دن کا روزہ رکھے تو اللہ پاک اسے آگ سے ستر(70)سال کی راہ دور رکھے گا۔(مرآۃ المناجیح ج3،ص201، ح1955)یہاں روزے سے مراد نفل روزہ ہے۔اس لیے صاحبِ مشکوۃ یہ حدیث نفل روزے کے باب میں لائے ہیں یعنی بندہِ مومن اگر نفل روزہ رکھے اور اللہ پاک رحیم و غفور اس کو اپنے کرم سے قبول کرے تو دوزخ میں جانا تو کیا وہ دوزخ کے قریب بھی نہ ہوگا اور وہاں کی ہوا بھی نہ پائے گا۔

4۔نوسو(900) سال کی عبادت کا ثواب

ایک روایت میں ہے: جو آدمی حرمت والےمہینے میں تین دنوں جمعرات،جمعہ اور ہفتے کا روزہ رکھتا ہے اللہ پاک اس کےلیے ہر دن کے بدلے نو سو سال کی عبادت( کا ثواب) لکھتا ہے۔یہاں حرمت والے مہینوں سے مرادیہ چار مہینے ہیں:1...ذوالقعدۃ الحرام، 2... ذوالحجۃ الحرام، 3... محرم الحرام، 4...رجب المرجب۔ (احیاء العلوم الدین، ص721)