فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی عادت بنانی چاہئے کہ اس میں بے شمار دینی و دنیوی فوائد ہیں اور ثواب تو اتنا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ بس روزے رکھتی ہی چلے جائیں، مزید  دینی فوائد میں ایمان کی حفاظت، جہنم سے نجات اور جنت کا حصول شامل ہیں اور دنیوی فوائد بہت سارے امراض سے حفاظت کا سامان ہے اور تمام فوائد کی اصل یہ ہے کہ اللہ پاک راضی ہوتا ہے۔چنانچہ تاجدارِ رسالت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ ڈھارس نشان ہے:جس نے ثواب کی امید کرتے ہوئے ایک نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس سال کا فاصلہ دور فرما دے گا۔(کنزالعمال، جلد 8، صفحہ 255)

اللہ پاک کے پیارے حبیب، حبیبِ لبیب، ہم گناہوں کے مریضوں کے طبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ رغبت نشان ہے:اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اسے دیا جائے، جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا۔(المسندابی یعلی، جلد 5، صفحہ 353)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جہاد کیا کرو، خود کفیل ہو جاؤ گے، روزے رکھو تندرست ہو جاؤ گے اور سفر کیا کروں غنی ہو جاؤ گے۔(المعجم الاوسط، ج 4، ص134)

حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: روزہ دار کا ہر بال اس کے لئے تسبیح کرتا ہے، بروزِ قیامت عرش کے نیچے روزے داروں کے موتیوں اور جواہر سے جَڑا ہوا سونے کا ایسا دستر خوان بچھایا جائے گا، جو احاطۂ دنیا کے برابر ہوگا، اس پر قسم قسم کے جنتی کھانے، مشروب اور پھل ہوں گے،وہ کھائیں گے، پئیں گے اور عیش و عشرت میں ہوں گے،حالانکہ لوگ سخت حساب میں ہوں گے۔

(الفردوس بماثور الخطاب، جلد 5، صفحہ 490)

حضرت قیس بن زید جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :اللہ پاک کے محبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت نشان ہے:جس نے ایک نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا، جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ موم سے الگ نہ کئے ہوئےشہد جیسا میٹھا اورموم سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح خوش ذائقہ ہو گا، اللہ پاک بروزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔(المعجم کبیر للطبرانی، ج18، صفحہ 366، حدیث 935)

اللہ پاک کےپیارے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عافیت نشان ہے:جس نے رضائے الٰہی کے لئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو اللہ پاک اس کے اور دوزخ کے درمیان ایک تیز رفتار سوار کی 50 سالہ مسافت کا فاصلہ فرما دے گا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:پیر اور جمعرات کو اعمال پیش ہوتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ میرا عمل اس وقت پیش ہو کہ میں روزے سے ہوں۔(سنن ترمذی، جلد 2، صفحہ 187)

حضرت عثمان بن ابو عاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس طرح تم میں سے کسی کے پاس لڑائی میں بچاؤ کے لئے ڈھال ہوتی ہے، اسی طرح روزہ جہنم سے تمہاری ڈھال ہے اور ہر ماہ تین دن روزے رکھنا بہترین روزے ہیں۔(صحیح ابن خزیمہ، جلد 3، صفحہ 301)

حضرت عبد اللہ بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو بدھ اور جمعرات کو روزہ رکھے، اس کے لئے جہنم سے آزادی لکھ دی جاتی ہے۔(مسند ابی یعلی، جلد 5، صفحہ 115)اللہ پاک ہمیں زیادہ سے زیادہ نفل روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین