درودِ پاک کی فضیلت

فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:قیامت کے روز اللہ پاک کے عرش کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا،تین شخص عرشِ الٰہی کے سائے میں ہوں گے، عرض کی گئی، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم! وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا:1۔وہ شخص جو میرے امتی کی پریشانی دور کرے، 2۔ میری سنت کو زندہ کرنے والا، 3۔مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھنے والا۔

نفل روزوں کے دینی اور دنیاوی فوائد

فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی عادت بنائیں، دینی فوائد میں ایمان کی حفاظت، دوزخ سے نجات اور جنت کا حصول ہے۔دنیوی فوائد کا تعلق ہے تو دن کے اندر کھانے پینے میں صَرف ہونے والے وقت اور اخراجات کی بچت، پیٹ کی اصلاح اور بہت سارے امراض سے حفاظت کا سامان ہے اور تمام فوائد کی اصل یہ ہے کہ روزے دار سے اللہ پاک راضی ہوتا ہے۔

نفلی روزوں کے فضائل پر 5 فرامینِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

1۔جنت کا انوکھا درخت

جس نے ایک نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا، جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہو گا، اللہ پاک بروزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔(معجم کبیر، جلد 18، صفحہ 366، حدیث930)

2۔40 سال کا فاصلہ دوزخ سے دوری

جس نے ثواب کی امید رکھتے ہوئے ایک نفل روزہ رکھا،اللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس سال کی مسافت کے برابر دور فرما دے گا۔(جمع الجوامع، جلد 7، صفحہ 190، حدیث،2225)

3۔زمین بھر سونے سے بھی زیادہ ثواب

اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اسے دیا جائے، جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا۔( ابو یعلی، جلد 5، صفحہ 353، حدیث 6104)

4۔دوزخ سے بہت زیادہ دوری

جس نے ایک دن کا نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اسے دوزخ سے اتنا دور کر دے گا، جتنا زمین و آسمان کا درمیانی فاصلہ ہو۔(مجمع الزوائد، جلد 3، صفحہ 445، حدیث،5187)

5۔کوا بچپن تا بڑھاپا اُڑتا رہے یہاں تک کہ

جس نے ایک دن کا نفل روزہ اللہ پاک کی رضا حاصل کرنےکے لئے رکھا ، اللہ پاک اسے دوزخ سے اتنا دور کر دے گا، جتنا کہ ایک کوا جو اپنے بچپن سے اُڑنا شروع کرے یہاں تک کہ بوڑھا ہو کر مرنے جائے۔(ابو یعلی، جلد 1، صفحہ 383، حدیث 917)

عاشورا کے روزوں کے فضائل

حضور اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:رمضان کے بعد محرم کا روزہ افضل ہے، محرم کے ہر دن کا روزہ ایک مہینے کے روزوں کے برابر ہے۔(مسلم، حدیث 1163، صفحہ 591)

حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:مجھے اللہ پاک پر گمان ہے کہ عاشورا کا روزہ ایک سال قبل کے گناہ مٹا دیتا ہے۔

ر جب المرجب میں روزہ رکھنے کے فضائل

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جنت میں ایک نہر ہے،جسے رجب کہا جاتا ہے، وہ دودھ سے بھی زیادہ سفید اور شہد سے بھی زیادہ میٹھی ہے، تو جو کوئی رجب کا ایک روزہ رکھے گا، اللہ پاک اسے اس نہر سے پلائے گا۔(شعب الایمان، ج3، حدیث 3800، صفحہ 367)

حضرت علامہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں:نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلمکا فرمان ہے: ماہِ رجب حُرمت والے مہینوں میں سے ہے اور چھٹے آسمان کے دروازے پر اس مہینے کے دن لکھے ہوئے ہیں، اگر کوئی شخص رجب میں ایک روزہ رکھے اور اُسے پرہیزگاری سے پورا کرے تو وہ روزہ اور وہ (روزے والا دن) اس بندے کے لئے اللہ پاک سے مغفرت طلب کریں گے اور عرض کریں گے:یا اللہ پاک!اس بندےکو بخش دے۔(ما ثبت بالسنۃ، ص234، فضائل شہر رجب للخلال، ص56)

نوٹ:معلوم ہوا !روزے کا مقصودِ اصلی تقویٰ و پرہیز گاری اور اپنے اعضائے بدن کو گناہوں سے بچانا ہے، اگر روزہ رکھنے کے باوجود نافرمانیوں کا سلسلہ جاری رہا تو بڑی محرومی کی بات ہے۔

60 مہینوں کے روزوں کا ثواب

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:جو کوئی ستائیسویں رجب کا روزہ رکھے تو اللہ پاک اس کے لئے ساٹھ مہینوں کے روزوں کا ثواب لکھے گا۔(فضائل شہر رجب، ص10)

نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:رجب میں ایک دن اور رات ہے، جو اس دن روزہ رکھے اور رات کو قیام(عبادت) کرے تو گویا اس نے سو سال کے روزے رکھے اور یہ رجب کی ستائیسویں رات ہے۔(شعب الایمان، ج3، ص374، حدیث3811)

شش عید کے روزوں کے فضائل

فرامینِ مصطفےصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

1۔ جس نے رمضان کے روزے رکھے، پھر چھ دن شوال میں رکھے تو گناہوں سے ایسے نکل گیا، جیسے آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔(مجمع الزوائد، ج3، ص425، حدیث5102)

2۔جس نے رمضان کے روزے رکھے،پھر ان کے بعد شوال میں رکھے تو ایسا ہے جیسے دَہر کا(یعنی عمر بھر کے لئے) روزہ رکھا۔(مسلم، صفحہ 592، حدیث 1163)

بدھ اور جمعرات کے روزوں کے فضائل

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:جو بدھ اور جمعرات کے روزے رکھے، اس کے لئے دوزخ سےآزادی لکھ دی جاتی ہے۔(ابو یعلی، ج5، ص115، حدیث561)

فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:جس نے رمضان،شوال،بدھ اور جمعرات کا روزہ رکھا تو وہ داخلِ جنت ہو گا۔(السنن الکبری للنسائی، ج2، ص147، حدیث2778)

بدھ، جمعرات اور جمعہ کے روزوں کے فضائل

فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:جس نے بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ رکھا، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک مکان بنائے گا، جس کے باہر کا حصّہ اندر سے دکھائی دے گا اور اندر کا باہر سے۔(معجم الاوسط، جلد 1، صفحہ 87، حدیث 253)

جس نے بدھ،جمعرات اور جمعہ کا روزہ رکھا تو اللہ پاک اس کے لئے جنت میں موتی اور یاقوت و زبرجد کا محل بنائے گا۔(شعب الایمان، جلد 3، صفحہ نمبر 397، حدیث 283)

دعا:آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں زیادہ سے زیادہ نفل عبادت کرنے کی اور نفل روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اللہ پاک ہمیں مدینے پاک کی با ادب حاضری کی سعادت نصیب فرمائے۔آمین