فرض روزوں کے علاوہ ہمیں نفل روزوں کی بھی عادت بنانی
چاہئے کہ اس میں بے شمار فوائد ہیں اور ثواب تو اتنا ہے کہ جی چاہتا ہے بس روزے رکھتے ہی چلے جائیں۔
روزہ
داروں کے لئے بخشش کی بشارت
اللہ پاک پارہ 22، سورۂ احزاب کی آیت نمبر 35 میں ارشاد فرماتا
ہے:ترجمۂ
کنزالایمان: اور روزے والے اور روزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور
نگاہ رکھنے والیاں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں یا ان سب کے
لئے اللہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔
حضرت قیس بن زیدجُہنّی رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے:اللہ پاک کے محبوب، دانائے غیوب، منزہ عن العیوب صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت نشان ہے:جس نے ایک
نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اس کے لئے جنت
میں ایک درخت لگائے گا، جس کا پھل انار سے
چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا،شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہوگا، اللہ پاک بروزِ قیامت
روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔
(طبرانی کبیر 18، ص
66، حدیث 935)
اللہ پاک کے پیارے نبی، مکی مدنی صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عافیت نشان ہے:جس نے
رضائے الٰہی کیلئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو اللہ پاک اس کے اور دوزخ کے درمیان
ایک تیز رفتار سوار کی 50 سالہ مسافت کا فاصلہ فرما دے گا۔(کنز
العمال، ج 8، ص 255، حدیث 24149)
حضرت انس رضی اللہ عنہ
نے فرمایا:قیامت کے دن روزے دار قبروں سے نکلیں گے تو روزے کی بو سے پہچانے جائیں
گے اور پانی کے کُوزے جن پر مشک سے مہر ہو
گی، انہیں کہا جائے گا: کھاؤ! کل تم بھوکے تھے۔ پیو! کل تم پیاسے تھے۔ آرام
کرو! کل تم تھکے ہوئے تھے۔ وہ کھائیں گے
اور آرام کریں گے، حالانکہ لوگ حساب کی
مشقت اور پیاس میں مبتلا ہوں گے۔(کنزالعمال، جلد 8، صفحہ 313، حدیث 23639، والتدوین فی اخبار قزوین)
اللہ پاک کے پیارے حبیب، حبیبِ
لبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
کا فرمانِ رغبت نشان ہے:اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا تو زمین بھر سونا اسے دیا
جائے، جب بھی اس کا ثواب پورا نہ
ہوگا، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے
گا۔(ابو
یعلیٰ، ج5، ص 353، حدیث 6104)اللہ پاک ہمیں بھی نفل روزوں کی کثرت کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔آمین