اسلام دین فطرت ہے.اس نے ہماری ہر معاملے میں رہنمائی کی ہے. اسلام نے ہمیں لوگوں کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیا ہے. اسلام نے ہر مسلمان کے حقوق بیان کیے ہیں خواہ وہ شوہر ہو یا باپ،حاکم ہو یا محکوم الغرض اسلام نے سب کے حقوق مقرر کیے ہیں. اسی طرح دین اسلام نے میزبان کے بھی کچھ حقوق مقرر کیے ہیں جو کہ مہمان پر لازم ہیں. آئیے میزبان کے کچھ حقوق پڑھتے ہیں:

(1) مخصوص کھانے کی فرمائش نہ کرنا ۔ مہمان کو چاہیے کہ کسی مخصوص کھانے کی فرمائش نہ کرے کہ بسا اوقات اسے پیش کرنا میزبان پر دشوار ہوتا ہے. (احیاء العلوم،جلد 2،ص 37)

(2) اگر میزبان دو قسم کے کھانوں میں اختیار دے تو مہمان اسے اختیار کرے جس کا پیش کرنا میزبان پر آسان ہو کہ یہی سنت ہے. (احیاء العلوم،جلد 2،ص 38)

(3) نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی اپنے مہمان کا استقبال دروازے سے باہر نکل کر کرے اور رخصت کے وقت گھر کے دروازے تک پہنچائے. (ایمان کی شاخیں،ص 495)

(4) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مہمان کو اپنے دسترخوان پر کھانا کھلاتے تو بار بار فرماتے اور کھائیے اور کھائیے اور جب مہمان خوب آسودہ ہو جاتا اور انکار کرتا تو تب آپ اصرار سے رک جاتے.(ایمان کی شاخیں،ص 496)

(5) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کے پاس (مہمان بن کر) جائے تو اسے جو کچھ کھلائے پلائے وہ کھا پی لے اور اس کے متعلق نہ تو سوال کرے،نہ فرمائش کرے اور نہ کوئی جستجو کرے.(ایمان کی شاخیں،ص 496)

اللہ عزوجل ہمیں ان حقوق کو بجالانے کی توفیق عطا فرمائے امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم