جنید جاوید (درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان
فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اسلام ایک
مکمل ضابطہ حیات ہے اس نے ہمیں زندگی کے رہنے کے ہر اصول سکھائے ہیں جس طرح
مہمانوں کے کچھ حقوق ہیں اسی طرح میزبانوں کے بھی کچھ حقوق اسلام نے ہمیں دیئے ہیں
جن کے بارے میں ہم کچھ باتیں بیان کرتے ہیں۔
1)
میزبان کی مصروفیت کا خیال ۔اہل
سنت کا رسالہ 103 سنتیں اور آداب میں ہے مہمان کو چاہیے اپنے میزبان کے مصروفیات
اور ذمہ داری کا خیال رکھے ۔(103 سنتیں اور اداب صفحہ نمبر 15)
2)
میزمان جو کھلائے وہ کھا لینا ۔حضور
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا جب کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کے پاس
مہمان بن کر جائے تو وہ اسے جو کچھ کھلائے پلائے وہ کھا پی لے اور اس کے متعلق نہ
تو سوال کرے نہ فرمائش اور نہ کوئی جستجو کرے۔(ایمان کی شاخیں صفحہ نمبر 600)
3)
میزبان کے پاس زیادہ دیر تک نہ ٹھہرنا ۔کسی مسلمان کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کے پاس اتنا قیام
کرے کہ اسے گنہگار کر دے عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم
وہ اسے کیسے گناہگار کرے گا ۔ فرمایا کہ وہ اس کے ہاں ٹھہرا رہے اور اس کے پاس اس
کے لیے کوئی چیز نہ ہو جو وہ پیش کرے ۔( ایمان کی شاخیں صفحہ نمبر 601)
4)
میزبان نے جہاں بٹھایا وہاں بیٹھ جانا ۔اگر میزبان کسی جگہ بیٹھنے کا اشارہ کر دے تو وہیں بیٹھے کیونکہ بسا
اوقات اس نے اپنے ذہن میں ہر ایک کی جگہ مقرر کی ہوتی ہے تو اس کی بات نہ ماننے سے
اس کو تشویش ہوگی ۔(احیا العلوم جلد نمبر
دو صفحہ نمبر 52)
5)
پردے والی جگہ پر نہ جانا۔مہمان کو
چاہیے جب وہ گھر میں جائے تو عورتوں کے کمرے اور دروازے کے پاس یہاں پردے والی جگہ
کے سامنے نہ بیٹھے ۔(احیا العلوم جلد نمبر دو صفحہ نمبر 52)