اعلیٰ اخلاقی اقدار اور روایات میں ایک بہترین روایت مہمان نوازی ہے حضور ﷺ کے آباؤ اجداد اپنی سخاوت اور مہمان نوازی میں مشہور تھے مہمان نوازی کے بارے میں قرآن و حدیث میں بہت سی تعلیمات موجود ہیں۔

مہمان نوازی کے حقوق:

1۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مہمان نوازی تین دن ہے اس کے بعد صدقہ ہوگا جو مہمان کو دیا جائے گا تم میں سے کوئی بھی اپنے بھائی کے ہاں اتنے دن مہمانی پر مت ٹھہرے کہ گناہ میں ڈال دیں۔ اصحاب نے پوچھا یارسول الله ﷺ کس طرح اس کو گناہ میں ڈالنے کا سبب بن سکتا ہے آپ ﷺ نے فرمایا: اس طرح کے اس کے اس کے پاس زیادہ دن ٹھہرے کہ کچھ بھی باقی نہ بچے کہ وہ اس کے لئے کچھ خرچ کرے۔

2۔ جو شخص الله اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ وہ مہمان کی خاطر کرے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6018)

3۔ میزبان کے لئے دعا کرنا: رسول الله ﷺ سعد بن معاذ کے پاس تشریف لائے اور افطار کیا اور فرمایا: تمہارے پاس روزہ رکھنے والوں نے افطار کیا اور تمہارا کھانا نیک لوگوں نے کھایا اور تمہارے لئے فرشتوں نے دعا کی۔ (ابو داود، 5/661، حدیث: 3854)

4۔ سرکار ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب کوئی کسی کے ہاں آتا ہے تو اپنا رزق لے کر آتا ہے اور جب اس کے یہاں سے جاتا ہے تو صاحبِ خانہ کے گناہ بخشے جانےکا سبب ہے۔ (کشف الخفاء، 2/33، حدیث: 1641)

5۔ مہمان کا میزبان سے اجازت لے کر جانا: حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں: اگر تو کسی کے گھر میں جائے تو صاحبِ خانہ کی اجازت کے بغیر باہر نہ نکل جب تک تو اس کے پاس ہے وہ تیرا امیر ہے۔

آخر میں الله پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اچھے طریقے سے مہمان نوازی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ