جانِ عالَم ﷺ کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا۔ آپ ﷺ کی کامل حیات تا صبحِ قیامت ہر حوالے سے لوگوں کے لیے نمونہ ہے یہاں تک کہ سیرتِ مصطفیٰ ﷺ کا ہر ہر گوشہ ہی روشن و منور ہے چنانچہ احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں مہمانوں کے چند حقوق بیان کیے جا رہے ہیں:

1) خاطر تواضع: مہمان کا ایک حق یہ ہے کہ اس کی خاطر تواضع کی جائے، جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے اُسے چاہیئے کہ اپنے مہمان کی خاطر تواضع کرے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6018)

2) تکریم و ضیافت: مہمان کا اکرام و ضیافت بھی اس کا ایک حق ہے۔ حضرت ابو شریح کعبی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ مہمان کا اکرام کرے، ایک دن رات اس کا جائزہ ہے (یعنی ایک دن اس کی پوری خاطر داری کرے، اپنے مقدور بھر اس کے لیے تکلف کا کھانا تیار کرائے) اور ضیافت تین دن ہے (یعنی ایک دن کے بعد جو موجود ہو وہ پیش کرے) اور تین دن کے بعد صدقہ ہے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6019)

3) خدمت: خدمت حقِ مہمان کے ساتھ ساتھ سنّتِ مبارکہ بھی ہے۔ اس کی فضیلت میں آقا کریم ﷺ نے فرمایا: مہمان نوازی کرنے والے کو عرش کا سایہ نصیب ہوگا۔ (تمہید الفرش، ص 18) لہذا مہمان کی خدمت میں تنگ دلی کا مظاہرہ نہ کیا جائے کہ رسالت مآب ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب کسی کے یہاں مہمان آتا ہے تو اپنا رزق لے کر آتا ہے اور جب اُس کے یہاں سے جاتا ہے تو صاحبِ خانہ کے گناہ بخشے جانے کا سبب ہوتا ہے۔ (کشف الخفاء، 2/33، حدیث: 1641)

4) مدد کرنا: مسلمان پر مہمان کی مدد کرنا بھی لازم اور مہمان کے حقوق میں سے ہے۔ حضرت مقدام ابن معدیکرب سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے سُنا: جو کسی قوم کا مہمان ہو پھر مہمان محروم رہے تو ہر مسلمان پر اس کی مدد کرنا لازم ہے یہاں تک کہ وہ اپنی مہمانی اس کے مال اور کھیت سے حاصل کرے۔ (مراۃ المناجیح، 6/95)

5) دروازے پر الوداع کرنا: مہمان کا یہ بھی حق ہے کہ اسے دروازے تک جا کر رخصت کیا جائے اس میں مہمان کا احترام بھی ہے اور یہ سنتِ مبارکہ بھی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یہ سنت سے ہے انسان اپنے مہمان کے ساتھ گھر کے دروازے تک جائے۔ (ابن ماجہ، 4/52، حدیث: 3358)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہم سب کو تمام حقوق بالخصوص مہمان کے حقوق ادا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ