مہمان اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمت ہے مہمان کی
مہمان نوازی کرنا حقوق العباد میں سے ہے اور سب سے بڑی بات سنت رسول ﷺ اور انبیاء
کرام ہے اس لیے مہمان کے آجانے پر اپنا دل تنگ نہ کر ے کیونکہ مہمان اللہ تعالیٰ
کی رحمت ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ اس پر رحمت نازل فرماتا ہے جس کو پسند کرتا ہے۔
مہمان نوازی پر فرامینِ مصطفیٰ:
(1)رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی اللہ اور آخرت کے
دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور جو کوئی اللہ اور
آخرت کے دن پر ایمان رکھتا وہ اپنے مہمان کی عزت کرے جو اللہ اور آخرت کے دن پر
ایمان رکھتا ہے اس چاہیے کی اچھی بات بولے یا خاموش رہے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6018)
(2) مہمان اپنا رزق لے کر آتا ہے۔ صاحب خانہ کے
گناہ لے کر جاتاہے۔ (کشف الخفاء، 2/33، حدیث: 1641)
(3) جس نے کسی مومن کی مہمان نوازی کی یا اس کی
حاجات میں سے کوئی حاجت پوری کر دی تو اللہ کے ذمہ کرم پر ہے کہ وہ جنت میں اسے
خدام عطا کرے۔
(4) جس طرح چھری اونٹ کے کوہان میں تیزی سے جاتی ہے
اس سے کہیں زیادہ تیزی سے بھلائی اس گھر میں آتی ہے، جس گھر میں مہمان کثرت سے آتے
ہوں۔ (ابن ماجہ، 4/51، حدیث: 3356)
(5) جو کوئی اللہ تعالیٰ اور قیامت کے دن پر ایمان
رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور ان کی مہمان نوازی کا اہتمام
کرے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6018)
اور مہمان کے لیے پر تکلف و لذیذ کھانا تیار کرنا
سنت ہے۔ (مراة المناجیح، 5/140)
خیال رکھیں گھر آئے مہمان کو کھانے پینے کے لیے
پوچھنا، آدھا انکار ہے، بغیر پوچھے جو کچھ دستیاب ہو سامنے رکھیں۔ اس سے گھر میں
برکت بھی آئے گی اور اللہ بھی خوب راضی ہو گا۔ ان شاء الله یہ بھی سچ ہے کہ مہمان
اپنا رزق لے کر آتا ہے اور صاحب خانہ کے گناہ لے کر جاتا ہے۔