وہاں پیارا کعبہ یہاں سبز گنبد وہ مکہ
بھی پیارا تو میٹھا مدینہ
فضائلِ
مکہ مکرمہ:
قرآنِ کریم میں
متعدد مقامات پر مکہ مکرمہ کا بیان کیا گیا ہے، چنانچہ پارہ اوّل،سورۂ بقرہ آیت
نمبر 126 میں ہے:اور جب عرض کی ابراہیم نے کہ اے میرے ربّ میرے شہر کو امن والا کر
دے۔
احادیث
کی روشنی میں:
1۔حضور اکرم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:مکہ میں رمضان گزارنا غیرمکہ میں ہزار
مضان سے افضل ہے۔
(جمع
الجوامع، جلد 4، صفحہ372،حدیث12589)
شرحِ
حدیث:
حضرت علامہ
عبد الرؤف مناوی رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ
پاک کے تحت لکھتے ہیں:مکۃالمکرمہ میں رہ کر رمضان کے مہینے کے روزے رکھنا،غیر مکہ
کے ہزار رمضان المبارک کے روزوں سے افضل ہے، کیونکہ اللہ پاک نے اس مکہ کو اپنے
گھر کے لئے منتخب فرمایا ہے، اپنے بندوں کے لئے اس میں حج کے مقامات بنائے، اس کو
امن والا حرم بنایا اور اس کو بہت سی خصوصیات سے نوازا۔(فیض القدیر،
جلد 4، صفحہ 51، تحت الحدیث)
2۔حضرت عبداللہ
بن عباس رضی
اللہ عنہما
سے مروی ہے، میں نے حضور اکرم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم
کو دیکھا کہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم مقامِ
حزورہ کے پاس اپنی اونٹنی پر بیٹھے فرما رہے تھے: اللہ پاک کی قسم! تو اللہ پاک کی ساری زمین میں بہترین
زمین ہے اور اللہ پاک کی تمام زمین میں
مجھے زیادہ پیاری ہے۔خدا کی قسم! مجھے اس جگہ سے نہ نکالا جاتا تو میں ہرگز نہ
نکلتا۔(ابن
ماجہ، ج 3، ص 518)
3۔حضور اکرم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:(فتحِ مکہ کے دن خطبہ دیا اور)اے لوگو! اس شہر کو اسی دن سے
اللہ پاک نے حرم بنا دیا ہے، جس نے آسمان و زمین پیدا کئے گئے، لہٰذا یہ قیامت تک
اللہ پاک کے حرام فرمانے سے حرام یعنی(حرمت والا) ہے۔(ابن
ماجہ، ج 3، ص 519)
4۔مالکِ
بحروبر صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:مکہ اور مدینہ میں دجال داخل نہیں ہوگا۔(مسند احمد بن
حنبل، جلد 10، صفحہ 85)
5۔حضور اکرم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو دن کے کچھ وقت مکہ کی گرمی پر صبر
کرے ،جہنم کی آگ سے دور ہو جاتی ہے۔(اخبار مکہ، جلد 2، صفحہ 311 )اللہ
پاک ہمیں بھی مکہ مکرمہ کی گرمی میں صبر کرنا نصیب فرمائے۔ آمین
6۔حدیث ِپاک میں
ہے:کعبہ دیکھنا عبادت، قرآنِ عظیم کو دیکھنا عبادت ہے اور عالم کا چہرہ دیکھنا
عبادت ہے۔(فردوس
الاخبار، جلد 1، حدیث2791)
7۔ایک اور روایت
میں ہے:زمزم کی طرف دیکھنا عبادت ہے۔(اخبار مکہ للفاکھی، جلد 2، صفحہ 14)
8۔رسول اللہ صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس کی حج یا عمرہ کرنے کی نیت تھی اور
اسی حالت میں اسے حرمین میں موت آگئی تو اللہ پاک اسے بروزِ قیامت اس طرح اٹھائے
گا کہ اس پر نہ حساب ہوگا نہ عذاب۔(مصنف عبد الرزاق، جلد 9، صفحہ 174)
9۔ایک اور روایت
میں ہے:وہ بروزِ قیامت امن والے لوگوں میں اٹھایا جائے گا۔
10۔مکہ مکرمہ
کی ایک فضیلت یہ بھی ہے،حضور اکرم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم
مکہ میں پیدا ہوئے۔(تفسیر نعیمی، جلد 4، صفحہ 30/31)