صحبت اس کی اختیارکی جائے جو نہ بدعقیدہ ہونہ بے
عمل ہو، امیراہلِ سنت کی مدنی مذاکرے میں گفتگو
26جون 2021ء مطابق 16ذیقعدۃِالحرام 1442ھ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ
مدینہ میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا سلسلہ ہوا جس میں بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت
علامہ مولانا محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقانِ رسول کو علم و حکمت سے بھرپور مدنی
پھول عطا فرمائے۔ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں سینکڑوں جبکہ بیشتر
مقامات ہزاروں عاشقانِ رسول نے جمع ہوکر اس مدنی مذاکرے میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔
مدنی مذاکرے
کےمزید مدنی پھول ملاحظہ فرمائیں
سوال : لوگوں سے کس
طرح بات کرنی چاہئے،کیونکہ لوگ مختلف مزاج کےہوتے ہیں ؟
جواب : حدیث پاک میں ہے اَنْزِلُوا النَّاسَ مَنَازِلَهُمْ (مشکوٰۃ شریف، حدیث 920)یعنی لوگوں سے ان کی منزلوں
،مقام اورحیثیت کے مطابق سلوک کیا جائے ،بات چیت میں بچوں ،عام لوگوں اورخاص لوگوں
کے ساتھ بولنے کا اندازمختلف ہے،بولنا ہمیشہ سچ ہے ،صاف صاف بولنا ہے ،مختصرالفاظ
استعمال کئے جائیں ،فضول الفاظ سے بچاجائے ،فضول الفاظ کا قیامت کے دن حساب ہے ،آوازنہ
بہت بلندہواورنہ ہی اتنی کم کہ سامنے والا
باربارکہے کہ بلندآوازسے بولئے ،بڑوں کے ساتھ احترام اوربچوں کے ساتھ شفقت والی بات
کی جائے ،کسی کا مذاق وتحقیر(ذِلّت)والااندازنہ
ہو،اللہ کرے ہم سُنّت کے مطابق بولنا سیکھ جائیں، ، صرف اسی کے پاس جاناچاہیےجو ہماری عزت کریں
،جوعزت نہ کرے ان سے بات بھی نہیں کرنی چاہئے ،عاشقان رسول کے ساتھ رہیں جہاں عزت اورہماری اصلاح ہو ۔یادرکھیں !صحبت اس کی
اختیارکی جائے جو نہ بدعقیدہ ہونہ بے عمل ہو۔
سوال: سنجیدہ
ماحول میں کس طرح بات کی جائے ؟
جواب: سنجیدہ ماحول میں سنجیدہ اندازہونا چاہئے
،ہمارے معاشرے میں اخلاقی کمزوری بہت ہے ،کسی
بزرگ کو خواب میں دیکھا گیا تو پوچھا کہ
اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ کیا ؟جواب دیا:اللہ پاک نے رحم فرمایا ،مغفرت کی ،عرض کیاکس سبب سے
؟فرمایامیں نے کبھی سنجیدہ بات میں مذاق
کی ملاوٹ نہیں کی ۔ تھوڑے سے مذاق کی اجازت ہے جس میں کسی کی دل آزاری نہ ہو،اس سے
زیادہ کی اجازت نہیں ، سیٹھ کے سمجھانے کااندازبھی رَف ہوتاہے ،کاریگربھی اپنے
ماتحت سے رَف گفتگوکرتاہے ،گھر میں بھی عموماًرف انداز ہوتاہے ۔ہرفیلڈ میں اخلاقی
کمزوری ہے ، بعض اوقات بظاہراچھا نظرآنے والابھی غصے میں بداخلاقی کردیتاہے ۔حُسنِ
اخلاق سیکھنے کے لیے بہت مجاہدہ اورکوشش کرنا ہوگی ۔تقویٰ وپرہیزگاری ہونی چاہئے
مگربعض اوقات بداخلاقی سب پر پانی پھیردیتی ہے ۔ کسی کا دل توڑدیناتو جیسے کوئی
مسئلہ ہی نہیں ،بہت دل آزاری کی جاتی ہے ،(حالانکہ کسی مسلمان کی دل آزاری کرنا حرام اورجہنم میں لے جانے
والاکام ہے) زبان تلوارسے زیادہ تیز ہے ،جب چلتی ہے تو دل
توڑدیتی ہے ،حُسنِ اخلاق بازارِمصطفی سے ملتاہے۔اللہ کرے ہمیں حُسنِ اخلاق نصیب ہوجائے ۔
سوال : تلے ہوئے(Fried) پاپڑکھانا کیسا؟
جواب: تلےہوئے پاپڑصحت کےلئے سخت نقصان دہ ہوتے ہیں، ان سے بچاجائے ۔
سوال: روٹی پر اللہ پاک یا نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا نام ظاہرہوتوکیا
کِیا جائے ؟
جواب: اُس روٹی کا احترام کِیا جائے،کھا بھی سکتے ہیں ،تعویذبھی تو بطورِعلاج کھائے جاتے ہیں ۔
سوال: ہم ماہِ
رمضان میں زیادہ نیکیاں کرتے تھے ،اب ہم اُسی طرح نیکیاں کس طرح کرسکتے ہیں ؟
جواب: نیکیاں تو ہمیں کرنی ہی ہیں ،ساراسال ہی نمازیں
پڑھنی ہیں ،البتہ ماہِ رمضان میں نیکیوں کا جذبہ بڑھ جاتاہے ،وہ والاماحول بنانا
ہمارے اختیارمیں نہیں ہے ۔ماہِ رمضان میں اگرمسجدِبیت بنائی
ہوتورمضان کے بعد بھی اسے برقراررکھا جائے ،اس میں بھی یادِرمضان ہے ،یوں اس کے
فوائدہیں۔مسجدِ بیت میں مزہ آتاہے ،مجھے تو آتاہے آپ کو بھی آنا چاہئے۔
سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” گھریلو جھگڑوں کا علاج ‘‘ پڑھنے
یاسُننے والوں کو امیرِاہلِ ِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ
الْعَالِیَہنے کیا دُعا دی ؟
جواب: یا ربَّ المصطَفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ
” گھریلو جھگڑوں کا علاج “ پڑھ یا سُن لے اس کے گھر بار
اور روزگار میں برکتیں عطا فرماکراسے اپنی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق
عطا فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم