اللہ پاک نے اپنی مقدس کتاب کی ابتدا میں ہی ارشاد فرمایا: لَا رَیْبَ ﶈ فِیْهِ ۚۛ-هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ(۲) (پ 1، البقرۃ: 2) ترجمہ کنز الایمان: کوئی شک کی جگہ نہیں اس میں ہدایت ہے ڈر والوں کو۔ اس کلام میں کوئی شک نہیں اور یہ حق اور سچ ہے اور فرمایا: یہ متقیوں کے لیے ہدایت ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قرآن ِکریم کی تلاوت ہمارے لیے کتنی اہمیت اور فضیلت رکھتی ہے جیسے حقوق اللہ ہے حقوق العباد ہے اس طرح کتاب الله کے حقوق بھی ہیں۔علمائے کرام نے قرآنِ کریم کے حقوق ذکر فرمائے ہیں۔قرآنِ کریم اور حدیثِ مبارکہ میں بھی ان کا ذ کر موجود ہے۔

قرآنِ کریم پر ایمان لانا:قرآن کریم کا پہلا حق ہے اس پر ایمان لانا۔ یہاں یہ بات یاد رکھئے کہ اللہ پاک نے جتنی بھی کتابیں نازل فرمائیں ان سب پر ایمان لانا ایک مسلمان پر لازم ہے۔ اللہ پاک کی نازل کردہ کسی ایک بھی کتاب کا انکار کرنا کفر ہے۔

قرآنِ کریم کی محبت و تعظیم:قرآنِ پاک کا دوسرا حق ہے اس سے محبت کرنا اور دل سے اس کی تعظیم کرنا۔ الحمد لله قرآن سے محبت کرنا سنتِ مصطفیٰ ہے۔ ہمارے پیارے آقاﷺقرآن ِکریم سے بہت محبت فرماتے تھے۔ ایک روز حضور ﷺنے حضرت عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ کو فرمایا: عبدالله ! مجھے قرآن سناؤ!حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے عرض کی:یا رسول الله ﷺ میں سناؤں؟حالانکہ قرآن آپ پر نازل ہوا ہے!فرمایا: ہاں۔ حضرت عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ نے سور ۃ النساء کی تلاوت کی، حضور ﷺ قرآن سنتے رہے اور آپ کی مبارک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔(بخاری،ص 1138، حدیث: 4582)

قرآن پر عمل کرنا: قرآنِ پاک کا تیسراحق ہے یعنی قرآن ِپاک کے بیان کرده آداب زندگی اپنا نا اور اس کے بتائے ہوئے اخلاق کو اپنے کردار کا حصہ بنانا۔ پارہ 8 سوره انعام آیت: 155 میں اللہ پاک ارشادفر ماتا ہے: وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ ترجمہ کنز الایمان: اور یہ برکت والی کتاب ہم نے اتاری تو اس کی پیروی کرو۔ معلوم ہوا ! قرآنِ پاک کا اہم اور بنیادی حق اس پر عمل کرنا، اس کی اتباع کرنا، اس کے بتائے ہوئے انداز پر زندگی گزارنا ہے۔ بے شک اسے دیکھنا، چھونا، اس کی تلاوت کرنا عبادات ہیں۔

اس کی تلاوت کرنا: قر آنِ پاک کا چو تھا حق ہے اس کی تلاوت کرنا۔ یہ بھی ہمارے معاشرے کا بڑا المیہ ہے کہ ہم لوگ تلاوت نہیں کرتے۔ کتنے حفاظ ایسے ہیں جو صرف رمضان ہی میں قرآن ِکریم کھول کر دیکھتے ہیں۔ ہمیں صبح و شام دن رات تلاوت ِقرآن کی ترغیب دی گئی ہے۔ تلاوتِ قرآن افضل عبادت ہے۔(کنز العمال،1/257، حدیث:2261)

قرآنِ کریم سمجھنا اور اس کی تبلیغ کرنا:قرآنِ پاک کا پانچواں حق ہے قرآن ِکریم کو سمجھنا اور سمجھ کر دوسروں تک پہنچا نا۔ حضور ﷺنے قرآنِ پاک کے بے شمار اوصاف بیان فرمائے ہیں اُن میں ایک وصف یہ بیان فرمایا کہ قرآنِ کریم دلیل ہے یہ یا تو تمہارے حق میں دلیل بنے گایا تمہارے خلاف دلیل ہوگا۔

علامہ قرطبی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جو شخص قرآن سیکھے مگر اس سے غفلت کرے قرآن اس کے خلاف دلیل ہوگا اور اس سے بڑھ کر اس بندے کے خلاف دلیل ہو گا جو قرآنِ کریم کے حق میں کمی کرے اور اس سے جاہل رہے۔ (تفسیر قرطبی، 1/ 19 )

اے عاشقانِ رسول!قرآنِ کریم کے حقوق پر عمل کرنے کے لیے بآسانی سمجھنے کے لیے بہت سے ذریعے ہیں ان میں سے ایک ذریعہ تفسیر صراط الجنان بھی ہے۔اس کا مطالعہ کرنے سے ہمیں معلوم ہو گا کہ اللہ کیا فرما رہا ہے۔ قرآن پر عمل کر نے سےآسانی ہو گی۔ جب ہم اس کو سمجھ کر پڑھیں گے تو اللہ پاک نے چاہا تو دین و دنیا کی بے شمار برکتیں ملیں گی۔ الله پاک ہمیں قر آنِ کریم پڑھنے کی تو فیق عطا فرمائے۔ (آمین )