اللہ پاک نے نماز مىں خشوع وخضوع اختىار کرنے والوں کى تعرىف مىں متعدد آىات مبارکہ ارشاد فرمائى ہىں ، چنانچہ اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتاہے:

فی صلاتہم خاشعون: تَرجَمۂ کنز الایمان: اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں۔۱

على صلاتھم دائمون :تَرجَمۂ کنز الایمان: اپنى نماز کے پابند ہیں۔۲

على صلاتھم یحافظون : تَرجَمۂ کنز الایمان: اپنى نمازکی حفاظت کرتے ہیں۔۳

ىقىناً پىارے اسلامى بھائىو! صحىح نماز وہ ہى ہے جس کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کىا جائے ، کىونکہ جس طرح نماز ادا کرنے کى شرائط ہوتى ہىں اسى طرح نماز کے قبول ہونے کی بھی شرائط ہیں جن میں نماز کو خشوع وخضوع کے ساتھ ادا کرنا سرفہرست ہے۔ چنانچہ خشوع اور خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے والوں کے بارے مىں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱)الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)۴

تَرجَمۂ کنز الایمان:بے شک مراد کو پہنچے وہ اىمان والے جو اپنى نماز مىں گڑ گڑاتے ہىں۔

خشوع و خضوع کى اہمىت پر مشتمل احادىث مبارکہ :

خشوع و خضوع کى اہمىت کا اندازہ نبى کرىم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کى احادىث مبارکہ سے بھى لگاىا جاسکتا ہے ، آئىے! اس ضمن مىں دو حادىثِ مبارکہ پىش کى جاتى ہىں۔

۱۔ پىارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے کہ اللہ پاک اپنے بندے کى طرف متوجہ رہتا ہے جب تک وہ اپنى توجہ نماز سے نہىں ہٹاتا۔۵

۲۔اىک اور حدىث پاک میں ہمارےپىارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا کہ مىرى امت کے دو آدمى نمازپڑھىں گے ان کے رکوع و سجود اىک جىسے ہوں گے مگر ان کى نمازوں مىں زمىن و آسمان کا فرق ہوگا اىک مىں خشوع ہوگا اور دوسرى بغىر خشوع کے ہوگى۔۶

خشوع و خضوع کى اہمىت پر مشتمل واقعات:

اسى طرح خشوع و خضوع کى اہمىت کا اندازہ ہمارے صحابہ کرام اور بزرگانِ دىن کے واقعات سے بھى لگاىا جاسکتا ہے ، چنانچہ حضرت سىدنا صدىق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ جب نماز مىں کھڑے ہوتے تو اىسا معلوم ہوتا جىسے کوئى بىخ(کىل) گڑى ہوئى ہے، اسى طرح بعض صحابہ کرام رکوع مىں اتنے پرسکون ہوتے کہ ان پر چڑىا بىٹھ جاتى گوىا کہ وہ جمادات (بے جان چىزىں ) ہىں ۔۷

پىارے اسلامى بھائىوں! خشوع وخضوع کا ىہ اندازکىوں نہ ہو کہ اىک عقلِ سلىم ىعنى اس بات کا تقاضا کرتى ہے کہ جب دنىاوى شان و شوکت والے انسانوں کے حضور لوگ انتہائى تعظىم سے حاضر ہوتے ہىں تو اللہ پاک جو کہ بادشاہوں کا بھى بادشاہ ہے اس کے حضور تو بطرىق اولىٰ تعظیم و تکرىم سے حاضر ہونا چاہىے۔

اللہ پاک ہمىں بھى خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے کى توفىق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

۱۔سورة المؤمنون آىت۲

۲ْ۔سورة الانعام آىت۹۶

۳۔سورہ المعارج ، آىت ۲۳

۴۔سورہ المومنون آىت ۲۔۱

۵۔ابوداؤد، کتاب الصلوة باب التفات فى الصلاة۔۱/۳۴۴ ،،آلحدىث ۹۸۹

۶۔کشف الخفا خاتمہ ىختم بہا الکتاب ۲/۳۷۶

۷