خوش اخلاقی کے فوائد

Tue, 25 Feb , 2020
4 years ago

آپ نےاکثر لوگوں سے کسی اچھے اخلاق والے شخص کے بارے میں سنا ہی ہوگا کہ بھئی!فلاں شخص تو بڑا خوش اخلاق اور بہت ملنسار ہےآپ بھی کبھی ملیے گا،اور برےاخلاق والے شخص کے بارے میں سنا ہو گا کہ وہ شخص تو ایسا ہے کہ میں اسے منہ تک نہیں لگاتا۔۔۔تو اس سے یہ معلوم ہوتاہےکہخوش اخلاقی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔جیساکہ احادیث سےبھی معلوم ہوتا ہےچنانچہ: حضرت سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورسرورِکونین ﷺنے ارشاد فرمایا،'' تم لوگوں کو اپنے اموال سے خوش نہیں کرسکتے لیکن تمہاری خندہ پیشانی اورخوش اخلاقی انہیں خوش کرسکتی ہيں۔'' (شعب الایمان ، ج۶، ص۲۴۵)

خوش اخلاقی ایک ایسا لفظ ہے کہ جس سے دنیا میں ہر کوئی واقف ہی ہےاور انگریزی میں اسے''Happy Moral'' کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے،اور آپ کبھی غور کیجیے گا کہ جو شخص اچھے اخلاق کا مالک ہوتا ہے اس کی سب لوگ تعریف بھی کرتے ہیں ،اُس شخص سے ملنے کا دل بھی کرتا ہے،لیکن جو شخص تھوڑا ٹیڑھا ہوتا ہے تو سبھی لوگ اُس سے کتراتے ہیں۔ یقیناً اسلام ایک مکمل دین ہے !جو ہماری ہر مقام پر رہنمائی کرتا ہے،اسلام نے ہی ہمیں اچھے اخلاق کا درس دیا ہے اوراِس دنیا میں سب سے اچھے اخلاق کے مالک حضور نبیِّ کریم ﷺ ہیں،اور اُن کی پوری زندگی ہمیں خوش اخلاقی کا سبق دیتی ہےجیساکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ تمام لوگوں سے زیادہ اچھے اخلاق والے تھے۔ (مسلم ، ص ۱۲۶۵، حدیث: ۲۳۱۰)

اور اچھے اخلاق کے بارے میںیہ کہا جاتا ہے کہ:اخلاق ایک دکان ہے زبان اُس کا تالہ ہے،تالہ کھلتا ہے تو پتا چلتا ہے کہ دکان سونے کی ہے یا کوئلے کی!تو لہٰذا ہمیں ہر وقت ،ہر کسی سے اچھے اخلاق کے ساتھ ہی پیش آنا چاہیےکیونکہ انسان پر سب سے زیادہ مصبتیں،برے اخلاق اور اُس کی زبان کی وجہ سے ہی آتی ہیں۔جبکہ حضرتِ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ محسنِ انسانيت ﷺنے فرمایا : ''من صمت نجا '' یعنی جو خاموش رہااس نے نجات پائی۔(تر مذی ، ج۴ ،ص ۲۲۵) اوراخلاق تو انسان میں موجود ایک ایسی چیز ہے جس کی کوئی قیمت نہیں لیکن اِس کے ذریعے بہت کچھ خریدا جا سکتا ہے۔ اورایک روایت میں ہے کہ جس بندے کو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے علم، زہد، عاجزی اور اچھے اخلاق عطا فرمائے وہ متقین(یعنی پرہیزگاروں) کا امام ہے۔(قوت القلوب، ج۱، ص۲۴۴)

خوش اخلاقی کے کثیر فوائد ہیں مثلاً:اچھے اخلاق والے کو حدیثِ پاک میں سب سے بہتر شخص فرمایا گیا ہے، اچھے اخلاق کو صدقہ کہا گیا ہے ، نرمی سے بات کرنے والےکو اللہ تعالیٰ بھی پسند کرتا ہے،اچھےاخلاق سے لوگوں میں عزت بڑھتی ہے، اچھے اخلاق کے سبب انسان کے رعب میں اضافہ ہوتا ہے،کسی کا دل جیتنے کا سبب اچھے اخلاق ہیں اورسب سے بڑی بات یہ کہ حسنِ اخلاق کے ذریعے نامہ اعمال وزنی ہو جاتے ہیں چنانچہ حضرتِ سیِّدُناابودَرْدَاءرَضِیَ اللہُ عَنْہسے مروی ہےکہاللہعَزَّوَجَلَّکےمحبوب،دانائےغیوب نے ارشادفرمایا:مَامِنْ شَیْءٍ اَثْقَلُ فِی الْمِیْزَانِ مِنْ خُلُقٍ حَسَنٍیعنی میزانِ عمل میں حُسنِ اَخلاق سے بڑھ کروزنی کوئی شے نہیں ۔(ترمذی، ۳/ ۴۰۴،حدیث:۲۰۱۰)اللہ پاک ہمیں حسنِ اخلاق کی دولت سے مالا مال فرمائے۔آمین