دین اسلام نے کفر و شرک کے اندھیروں کو دور کیا اور زمانہ جاہلیت کی رسموں کو بھی تبدیل کیا،ہمیں اسلامی تعلیمات کے ساتھ معاشرے میں زندگی گزارنے کے آداب سکھائے اور طریقے بتائے۔نیز ہمارے مدنی آقا ﷺ نے یہ سب  عملی طور پر کر کے بھی دکھایاجیسے زمانہ جاہلیت میں بچیاں زندہ درگور کردی جاتی تھیں مگر ہمارے پیارے دین اسلام نے بچیوں کو عزت دی،ان کے حقوق بیان کیے،ان سے محبت و شفقت کا درس دیا،ان کی اچھی تعلیم و تربیت کی طرف رہنمائی کی،ان کو زندہ دفن کرنے سے منع کیا،ان کی پرورش کے فضائل بیان کیے اور جنت کی بشارت دی۔

ہمارے پیارے آقا کریم ﷺ بچوں پر بہت شفقت فرماتےاور اپنی شہزادیوں سے بہت محبت فرماتے تھے۔پیارے آقا کریم ﷺ کی چاروں شہزادیوں کے نام یہ ہیں:حضرت زینب،حضرت رقیہ،حضرت ام کلثوم اور حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہن۔یہ سب آقا کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجۃ الکبری کی اولاد ہیں۔

بیٹیوں کو برا مت کہو:پیارےنبی ﷺ نے فرمایا:بیٹیوں کو بُرا مت سمجھو،بے شک وہ محبت کرنے والیاں ہیں۔(مسند اِمام احمد،6/134،حدیث:17378)

حضرت زینب رضی اللہ عنہا:آپ حضور ﷺ کی بڑی شہزادی ہیں،آپ نے جب ہجرت کی تو اس کے لیے کافی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔حضور ﷺ نے ان کے بارے میں فرمایا:یہ میری بیٹیوں میں اس اعتبار سے بہت ہی زیادہ فضیلت والی ہیں کہ میری جانب ہجرت کرنے میں اتنی بڑی مصیبت اٹھائی۔(شرح زرقانی علی مواہب لدنیہ،4/318)(مستدرک،2/565، حدیث:2866)

حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی ایک صاحبزادی تھیں حضرت امامہ رضی اللہ عنہا،ان سے بھی آقا ﷺ کی بہت محبت تھی۔چنانچہ

نجاشی بادشاہ نے آقا ﷺ کی بارگاہ میں کچھ زیورات بطور تحفہ بھیجے جن میں ایک حبشی نگینے والی انگوٹھی بھی تھی، نبی کریم ﷺ نے اپنی نواسی امامہ رضی اللہ عنہا کو بلایا اور فرمایا:اے چھوٹی بچی!تم اسے پہن لو۔( ابو داود، 4/ 125، حدیث:4235)

پیارے آقا کریم ﷺ کی سب سے چھوٹی شہزادی فاطمۃالزہرا رضی اللہ عنہاہیں یہ آپ ﷺ کی سب سے زیادہ لاڈلی بیٹی ہیں۔ہمارے پیارے نبیﷺ کی پیاری بیٹی سیدۂ کائنات حضرتِ بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا جب نبی کریم ،رؤوف و رحیم ﷺ کے پاس آتیں تو آپ ﷺ کھڑے ہو کران کی طرف متوجِّہ ہو تے ، پھر اپنے پیارے پیارے ہاتھ میں اُن کا ہاتھ لے کراُسے بوسہ دیتے پھر اُنہیں اپنی جگہ بٹھا تے۔اسی طرح جب نبی کریم ﷺ حضرت بی بی فاطِمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں تشریف لے جاتے تو وہ بھی کھڑی ہو جاتیں ، آپ کا مبارک ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر چُومتیں اور آپ ﷺ کو اپنی جگہ پر بٹھاتیں۔(ابوداود،4/454، حدیث:5217)

اس سےمعلوم ہوا کہ جن کی بیٹیاں ہیں انہیں ان کا اچھے طریقے سےخیال رکھنا چاہیے اور ان کی اچھی تعلیم و تربیت کرنی چاہیے....

بچی کو پکارنے کا پیار بھرا انداز:حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا جب حضورِ اقدس ﷺ کے نکاح مبارک میں آئیں تو ان کی ایک بیٹی زینب دودھ پیتی تھیں ، رسولُ اللہ ﷺ تشریف لاتے تو بڑی محبت سے پوچھتے:زُناب کہاں ہے؟ زُناب کہاں ہے؟(سنن كبرىٰ للنسائی ، 5 / 294 ، حدیث:8926)

آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ کریم والدین کو اولاد کے حقوق اداکرنے اور ان کی اچھی تعلیم و تربیت کی توفیق عطا فرمائے اور اولاد کو اپنے والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔آمین بجاہِ خاتمِ النبین ﷺ