ساجد علی (درجۂ خامسہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
حضرت یوسف علیہ
السلام حضرت یعقوب علیہ السلام کی دوسری بیوی راحیل بنت لابان کے بطن سے پیدا
ہوئے۔آپ علیہ السلام انتہائی خوبصورت اور حسن وجمال کے پیکر اور صبر اور عفو
درگزر کرنے والے تھے ۔اللہ تعالیٰ نے آ پ علیہ السلام کو اپنا نبی منتخب فرمایا ۔
اللہ تعالیٰ
قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے :اِذْ قَالَ یُوْسُفُ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ
اِنِّیْ رَاَیْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ رَاَیْتُهُمْ
لِیْ سٰجِدِیْنَ(سورہ یوسف آ یت 4)
ترجمۂ کنز الایمان:یاد کرو جب یوسف نے اپنے با پ سے کہا اے میرے باپ میں نے گیارہ
تارے اور سورج اور چاند دیکھے انہیں اپنے لیے سجدہ کرتے دیکھا ۔
تفسیر صراط الجنان:{اِذْ قَالَ یُوْسُفُ
لِاَبِیْهِ:یاد کرو جب یوسف نے
اپنے با پ سے کہا۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ، آپ اپنی قوم کے سامنے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی
وہ بات بیان کریں جو انہوں نے اپنے باپ حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام سے کہی کہ اے میرے باپ! میں نے گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا
، میں نے انہیں اپنے لئے سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔
اِذْ قَالُوْا لَیُوْسُفُ وَ اَخُوْهُ اَحَبُّ
اِلٰۤى اَبِیْنَا مِنَّا وَ نَحْنُ عُصْبَةٌؕ-اِنَّ اَبَانَا لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنِ
ﹰ(سورہ یوسف آیت8) ترجمۂ کنز الایمان:جب
بولے کہ ضرور یوسف اور اس کا بھائی ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں اور ہم ایک
جماعت ہیں بیشک ہمارے باپ صراحۃً ان کی محبت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗۤ اٰتَیْنٰهُ حُكْمًا
وَّ عِلْمًاؕ-وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ (سورہ یوسف آیت22) ترجمۂ کنز الایمان:اور جب اپنی پوری
قوت کو پہنچا ہم نے اسے حکم اور علم عطا فرمایا اور ہم ایسا ہی صلہ دیتے ہیں نیکوں
کو۔
یُوْسُفُ اَیُّهَا الصِّدِّیْقُ اَفْتِنَا فِیْ
سَبْعِ بَقَرٰتٍ سِمَانٍ یَّاْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَّ سَبْعِ سُنْۢبُلٰتٍ خُضْرٍ
وَّ اُخَرَ یٰبِسٰتٍۙ-لَّعَلِّیْۤ اَرْجِـعُ اِلَى النَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَعْلَمُوْنَ(سورہ یوسف آیت46) ترجمۂ کنز الایمان:اے یوسف
اے صدیق ہمیں تعبیر دیجئے سات فربہ گایوں کی جنہیں سات دُبلی کھاتی ہیں اور سات ہری
بالیں اور دوسری سات سوکھی شاید میں لوگوں کی طرف لوٹ کر جاؤں شاید وہ آگاہ ہوں۔