محمد مدثر
رضوی عطاری (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ تعالیٰ
نے حضرت سیدنا یوسف علیہ السلام کی شان اور آپ کی سیرت کے بارے قرآن کریم میں پوری
ایک سورۃ نازل فرمائی ہے تاکہ آپ کی سیرت میں جو حکمتیں ، مواعظ، آداب اور دانائی
کی باتیں ہیں تاکہ ان پر غور و فکر کیا جاسکے۔ اللہ تعالی نے آپ کو نبوت بھی عطاء
فرمائی آپ علیہ السلام نے بہت صبر کیا آپ نے اپنے بچپن میں بہت ہی مصیبتیں اور تکلیفیں
جھیلی اور اس پر صبر کیا اور پھر ایک وقت آیا کہ آپ کے بھائی آپ کے دربار میں حاضر
ہوئے اور آپ سے مدد حاصل کی اور پھر ایک دودھ پیتے بچے نے آپ کی گواہی دی آئیے آپ
علیہ اسلام کا تذکرہ خیر پڑھتے ہیں:
(1 ) سجدہ کرتے ہوئے دیکھا:اِذْ
قَالَ یُوْسُفُ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ اِنِّیْ رَاَیْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا
وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ رَاَیْتُهُمْ لِیْ سٰجِدِیْنَ(4)سورہ یوسف، ترجمۂ کنز العرفان۔ یاد کرو جب یوسف نے اپنے
با پ سے کہا: اے میرے باپ! میں نے گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ، میں
نے انہیں اپنے لئے سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔
(2) آپ علیہ السلام کی حکمت۔
قَالَ تَزْرَعُوْنَ سَبْعَ سِنِیْنَ دَاَبًاۚ-فَمَا حَصَدْتُّمْ فَذَرُوْهُ فِیْ
سُنْۢبُلِهٖۤ اِلَّا قَلِیْلًا مِّمَّا تَاْكُلُوْنَ(47)سورہ یوسف، ترجمۂ کنز العرفان۔ یوسف نے فرمایا: تم
سات سال تک لگاتار کھیتی باڑی کرو گے تو تم جو کاٹ لو اسے اس کی بالی کے اندر ہی
رہنے دو سوائے اس تھوڑے سے غلے کے جو تم کھالو۔
(3)
آپ علیہ السلام بہت علم والے تھے۔ قَالَ
اجْعَلْنِیْ عَلٰى خَزَآىٕنِ الْاَرْضِۚ-اِنِّیْ حَفِیْظٌ عَلِیْمٌ(55)سورہ یوسف، ترجمۂ کنز العرفان۔ یوسف نے
فرمایا: مجھے زمین کے خزانوں پر مقرر کردو، بیشک میں حفاظت والا، علم والا ہوں۔
(4)
ہم نیک لوگوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔وَ كَذٰلِكَ مَكَّنَّا لِیُوْسُفَ فِی
الْاَرْضِۚ-یَتَبَوَّاُ مِنْهَا حَیْثُ یَشَآءُؕ-نُصِیْبُ بِرَحْمَتِنَا مَنْ
نَّشَآءُ وَ لَا نُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ(56)سورہ یوسف، ترجمۂ کنز العرفان۔ اور ایسے ہی ہم نے یوسف
کو زمین میں اقتدار عطا فرمایا، اس میں جہاں چاہے رہائش اختیار کرے، ہم جسے چاہتے
ہیں اپنی رحمت پہنچا دیتے ہیں اور ہم نیکوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
(5) اللہ پاک کی رحمت سے مایوس نہ ہونا۔
یٰبَنِیَّ اذْهَبُوْا فَتَحَسَّسُوْا مِنْ یُّوْسُفَ وَ اَخِیْهِ وَ لَا تَایْــٴَـسُوْا
مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِؕ-اِنَّهٗ لَا یَایْــٴَـسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا
الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ(87) سورہ یوسف،
ترجمۂ کنز العرفان: اے بیٹو! تم جا ؤ اور یوسف اور اس کے بھائی کا سراغ لگاؤ اور
اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو، بیشک اللہ کی رحمت سے کافر لوگ ہی ناامید ہوتے ہیں ۔
اللہ پاک سے دعا ہیں کہ اللہ پاک ہمیں انبیاء کرام علیہم السلام کی سیرت مبارکہ پر
چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ امین ثم امین