قارئین کرام! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین والحدیث ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔حدیث پاک رشدُہدایت کا ذریعہ اور قرآن کی تفسیر ہے.اس کے ذریعے ہم دنیا وَما فیھا میں کامیابی حاصل کر سکتے ہے.ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا میں معلم بنا کر بھیجے گئے ہے . محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی پیاری امت کی ہر وقت تربیت فرماتے رہتے تھے.تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ تربیت فرمانا مختلف انداز سے ہوا کرتا تھا کبھی دو،تین،چار یا زیادہ چیزوں کے ذریعے تربیت فرمایا کرتے تھے. اب ہم اُن تین چیزوں کے بارے میں پڑھتے ہیں جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تربیت فرمائی۔

1:عرش کے سائے میں کون:مسلمانوں کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:قیامت کے روز اللہ پاک کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔تین شخص اللہ پاک کے عرش کے سائے میں گے۔ عرض کی گئ: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا:(1)وہ شخص جو میرے امتی کی پریشانی دُور کرے۔(2)میری سنت کو زندہ کرنے والا(3)مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھنے ولا۔(البدور السافرۃ،ص131،حدیث،366)

2:ہم مسلمانوں کو جہنم سے بچانے والے اور جنت دلوانے والے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:تین شخص کبھی جنت میں داخل نہیں ہوگے۔(1)دیّوث(2)مردانی عورتیں(3) شراب کا عادی۔ صحابہ کرام علیہم رضوان نے عرض کی :شراب کو تو ہم نے جان لیا ،دیوث کون ہے؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ شخص جو اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ اس کے گھر والوں کے پاس کون کون آتا ہے، ہم نے عرض کی۔مردانی عورتیں کون ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں(مجمع الزوائد ،کتاب النکاح ،باب فیمن یرضی لاھلوبا رخبث، الحدیث،8822،ج4,ص1599)

3:عرش سے لٹکی ہوئی چیزیں: فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے تین چیزیں عرش سے معلق ہیں۔ (1)رشتہ داری کہتی ہے :اللہ پاک میں تیری وجہ ہی سے ہوں لہذا مجھے نہ توڑا جائے (2)امانت کہتی ہے :یا اللہ پاک میں تیری وجہ ہی سے ہوں لہذا مجھ میں خیانت نہ کی جائے (3)نعمت کہتی ہے :یا اللہ میں تیری طرف سے ہوں لہذا میری ناشکری نہ کی جائے (البحر الزخار بمسند البزار،مسند ثوبان،الحدیت4181،ج10،ص118)

4: تین کی مدد اللہ کے ذمہ کرم: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین آدمیوں کی مدد اللہ تعالی کے ذمہ کرم پر ہے نکاح کرنے والا جو پاک دامنی کا ارادہ رکھتا ہو، مکاتب غلام جو مال دینے کا ارادہ رکھتا ہو اور اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنے والا .(ترمذی،کتاب فضائلالجہاد،باب ماجاءفی المجاھد الخ-----،247/3،الحدیث،1661)

5:وہ ہم میں سے نہیں جس میں تین خصلتیں نہیں: سرکار ابدقرارشافع روز شمار صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ثَلاَثٌ مَنٍ لَمْ يَكُنْ فِيْهِ فَلَيٍسَ مِنِّيْ وَلاَ مِنَ اللهِجس آدمی میں تین خصلتیں نہ ہوں وہ مجھ سے نہیں اور اللہ کا ایسےآدمی سے کوئی تعلق نہیںقِيْلَ وَمَا هُنَّ قَالَ عرض کی گئی وہ کیا خصلتیں ہیں؟ ارشاد فرمایا: (1)حِلْمٌ يُرَدُّ بِهٖ جَهْلُ الجَاهِلِ "ایسا حلم جس کے ذریعے جاہل کی جہالت کو دور کیا جائے 2)أَوْ حُسْنُ خُلُقٍ يَعِيْشَ بِهِ فِي النَّاسِ. حسن اخلاق جس کے ذریعے لوگوں میں اچھے طریقے سے زندگی بسر کی جائے (3)أَوْ وَرعٌ يَحْجِزُوْهٌ عَنْ مَعَاصِ .ایسا تقوی جو آدمی کو گناہوں سے بچائے.(المعجم الاوسط ،362/3،حدیث4848)

پیارے پیارے اسلامی بھائیوں معلوم ہوا حلم یعنی (بردباری)، تقوی اور حسن اخلاق اللہ تبارک و تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ عادتیں ہیں، ہمیں ان کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں وہ ہمیں اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے پیارے فرامین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین