علی اکبر مہروی (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم
سادھوکی لاہور،پاکستان)
مروی ہے کہ ایک
طالب علم نے علماء کرام کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے
کہ میں ہمیشہ نیکیاں حاصل کرتا رہوں کیونکہ
مجھے یہ بات محبوب نہیں کہ رات اور دن میں مجھ پر کوئی ایسا لمحہ ائے کہ میں اس میں
کوئی نیک عمل نہ کر رہا ہوں اسے جواب دیا گیا کہ جس قدر ممکن ہو نیکی کرو جب تھک
جاؤ تو نیک اعمال کی نیت کرو کیونکہ نیت کرنے والا بھی نیک عمل کرنے والے کی مثل
ہے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا
فرمان ہے: میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں دو واپس ہو جاتی اور ایک باقی رہ جاتی
ہے اس کے اہل و مال اور عمل ساتھ جاتے ہیں تو اس کے اہل و مال واپس لوٹ جاتے ہیں
اور اس کا عمل ساتھ رہتا ہے۔
حدیث
1) تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ:
روایت ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے: اے علی!
تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ نماز جب آ جائے
اور جنازہ جب تیار ہو جائے اور لڑکی جب اس کا ہم قوم مل جائے (مراۃ المناجیح شرح
مشکاۃالمصابیح جلد نمبر 1 حدیث نمبر 605 )
حدیث 2)مسلمان کا خون ہلال نہیں :
حضرت سید نا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں
کہ رسول پاک صلی الله عليه واله وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی مسلمان شخص کا خون حلال
نہیں سوائے یہ کہ تین میں سے کوئی ایک وجہ پائی جائے: (1) شادی شدہ زانی (2) جان
کے بدلے جان (قصاص) اور (3) اپنے دین کو چھوڑ کر جماعت سے الگ ہونے والا (شرح اربعین
نووی ( اردو) حدیث نمبر 14)
حدیث
3)ہلاکت میں ڈالنے والی اور نجات دلانے والی تین خصلتیں : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول
الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ والہ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین ( خصلتیں)
نجات دلانے والی اور تین ( خصلتیں ) ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں۔ نجات دلانے والی (
خصلتیں) یہ ہیں: { 1 } ظاہر و باطن میں اللہ سے ڈرنا {۲} خوشی و ناراضگی میں حق بولنا { ۳ } مالداری اور فقیری میں درمیانی چال چلنا، اور ہلاکت میں
ڈالنے والی ( خصلتیں) یہ ہیں : { 1 نفسانی خواہشوں کی پیروی کرنا {۲} بخیلی کی اطاعت کرنا {۳} اپنی ذات پر گھمنڈ کرنا اور یہ ان تینوں میں سب سے زیادہ
سخت ہے۔ (منتخب حدیثیں حدیث نمبر 33)
حدیث 4)ثواب مرنے کے بعد بھی :حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ
رسول الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِہ وَسَلَّم نے فرمایا ہے کہ جب
انسان مر جاتا ہے تو اس سے اس کے عمل کا ثواب کٹ جاتا ہے مگر تین عمل سے (کہ ان کا
ثواب مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ) { 1 } صدقہ جاریہ کا ثواب {۲} یا اس علم کا ثواب جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں { ۳ } یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی( منتخب حدیثیں حدیث
نمبر37)
حدیث
5) ایمان کی بنیاد کیا ہے : روایت
ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے: تین چیزیں ایمان
کی بنیاد ہیں جو لا اله الا اللہ کہے اس سے زبان رو کنا ہے یعنی محض گناہ سے اُسے
کافر نہ کہے اور نہ اسے اسلام سے خارج
جانے محض کسی عمل سے اور جہاد جاری ہے جب
سے مجھے رب نے بھیجا یہاں تک ہے کہ اس امت کی آخری جماعت دجال سے جہاد کرے ۔ جہاد
کو ظالم کا ظلم ، منصف کا انصاف باطل نہیں کر سکتا ہے اور تقدیروں پر ایمان( مراۃ
المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 1 حدیث نمبر 59) ہم سب کو چاہیے کہ ہم آقا کریم
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی تعلیم پر عمل کریں اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ
وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق اپنی زندگی گزاریں دعا ہے کہ اللہ ہمیں عمل کی
توفیق عطا فرمائے امین