عامر فرید (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان
فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
(1)فرمایانبی کریم صلی اللہ تعالی
علیہ والہ وسلم نے کہ جس میں تین خصلتیں ہوں وہ ایمان کے لذت پائے گا اللہ اور
رسول تمام لوگوں سے زیادہ پیارے ہوں ،جو
بندے صرف اللہ کے لیے محبت کریں، جو کفر میں لوٹ جانا جبکہ رب نے اس سے بچا لیا ایسا برا جانے جسے آگ میں ڈالا جانا ۔جلد اول کتاب الایمان مشکات المصابیح۔
(2) نور کے پیکر تمام نبیوں کے سرور نے فرمایا: میری
امت میں تین چیزیں لازم ہیں (1) بدفالی (2) حسد (3) بدگمانی ایک صحابی رضی اللہ
عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جس شخص میں یہ تین خصلتیں ہوں
وہ ان کا کس طرح تدارک کرے ارشاد فرمایا جب تم حسد کرو تو اللہ عزوجل سے استغفار
کرو اور جب تم کوئی بدگمانی کرو تو اس پر جمے نہ رہو اور جب تم بدفالی نکالو تو اس
کام کو کر لو۔( المعجم الکبیر )
(3) نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں (1) اس
کے گھر والے (2) اس کا مال (3) اس کا عمل پھر دو چیزیں واپس لوٹ آتی ہیں جبکہ ایک
اس کے ساتھ باقی رہتی ہے گھر والے اور مال
لوٹ آتے ہیں جبکہ اس کا عمل اس کے ساتھ جاتا ہے بخاری شریف کتاب الرقاق باب سکرات
الموت صفحہ نمبر 250 جلد 4
(4)حضرت سیدنا
معاویہ بن قرہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے مروی ہے کہ حضرت سیدنا معاذ بن جبل رضی
اللہ عنہ نے اپنے صاحبزادے سے فرمایا اے میرے بیٹے جب تم نماز پڑھو تو رخصت ہونے
والے کی طرح نماز پڑھو یعنی اسے اپنی زندگی کی آخری نماز خیال کرو اور اس گمان میں
نہ رہنا کہ تمہیں دوسری نماز کا موقع ملے گا اے میرے بیٹے مومن دو نیکیوں کے درمیان
وفات پاتا ہے ایک وہ نیکی ہے جسے وہ آگے بھیج چکا اور دوسری وہ جو اپنے پیچھے چھوڑی
(یعنی صدقہ جاریہ)کتاب اللہ والوں کی باتیں جلد اول صفحہ نمبر 424
(5) رسول اللہ
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا کون ہے جو مجھ سے یہ باتیں لے لے پھر ان
پر عمل کرے یا اسے سکھاوے جو ان پر عمل کرے میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ
تعالی علیہ والہ وسلم میں ہوں تو آپ نے میرا ہاتھ پکڑا پھر پانچ چیزیں گنیں فرمایا
:حرام چیزوں سے بچو تمام لوگوں میں بڑے عابد ہو جاؤ گے اور اللہ نے جو تمہاری قسمت
کر دیا اس پر راضی رہو لوگوں سے غنی ہو جاؤ گے اور اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرو کہ
مومن ہو جاؤ گے اور لوگوں کے لیے وہی چاہو جو اپنے لیے چاہتے ہو مسلمان ہو جاؤ گے
زیادہ ہنسو نہیں کیونکہ زیادہ ہنسی دل کو مردہ کر دیتی ہے ۔کتاب مراۃ المناجیح جلد
ہفتم صفحہ نمبر 30
اللہ پاک سے
دعا ہے کہ وہ ہمیں اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین