مزمل عطاری (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم
سادھوکی لاہور،پاکستان)
نبی کریم ﷺ کی
گفتگو کا انداز اس قدر دلکش تھا کہ مخاطب اس کو سنتے ہی اپنے د ل میں بسا لیا کرتا
۔آپ ﷺ کی گفتگو نہ اس قدر طویل ہوتی کہ سننے والا اُکتا جائے ،اور نہ اس قدر
مختصر ہوتی کہ سننے والے کو سمجھ ہی نہ آئے۔نبی ﷺ نہایت اعتدال اور توازن کے ساتھ
کلام فرماتے تھے۔چند احادیث مبارکہ بیان کی جائیں
گی پڑھیے علم وعمل میں اضافہ کیجئے
1)اللہ
عزوجل کا محبوب بندہ: حضرتِ سَیِّدُنااَنس
رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ دو عالم کے مالک ومختار ، مکی مَدَنی
سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا : جس میں یہ
تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس پالے گا : ( 1 )اللہ عَزَّوَجَلَّ ا ور اس کارسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں ۔ ( 2 ) صرف رضائے الٰہی کے لئے کسی سے محبت
کرے اور ( 3 ) وہ جسےاللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کفر سے نجات دے دی تو اسے دوبارہ اس کی طرف جاناآگ میں ڈالے جانے کی طرح نا پسند ہو ۔ کتاب:فیضان ریاض الصالحین جلد:4 حدیث نمبر:375
2)میت
کے پیچھے تین چیزیں :حضرت سَیِّدُنَا
انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: میت
کے پیچھے تین چیزیں جاتی ہیں ، گھر والے
، مال اور اس کاعمل، پس دو چیزیں یعنی اس کے گھر والے اور اس کا مال
واپس لوٹ آتے ہیں اور ایک چیز یعنی اس کا عمل اس کے ساتھ باقی رہتاہے۔ کتاب:فیضان ریاض الصالحین جلد:2 ,
حدیث نمبر:104
3)تین
شخصوں کے لیے دہرا ثواب:روایت ہے
ابوموسیٰ اشعری سے فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے تین
شخص وہ ہیں جنہیں ڈبل ثواب ملتا ہے وہ کتابی جو اپنے نبی پربھی ایمان لائے اور
محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی غلام
مملوک جب الله کا حق بھی اداکرے اور اپنے مولاؤں کا بھی اور وہ شخص جس کے پاس لونڈی تھی جس سےصحبت کرتا تھا اُسے
اچھا ادب دیا اور اچھی طرح علم سکھایا پھر
اُسے آزاد کرکے اس سے نکاح کر لیا اُس کے لیے دوہرا ثواب ہے کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:11
4)چیزیں
تین طرح کی ہیں:روایت ہے حضرت ابن
عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر ہو اس کی
توپیروی کرو ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر ہو اس سے بچو ایک وہ جو مختلف ہے اسےاللہ کے حوالے کرو ۔ ( کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:183)
5)عرش
کے سائےکے نیچے:روایت ہے حضرت عبدالرحمن بن عوف سے وہ نبی کریم صلی اللہ
علیہ و سلم سے راوی آپ نے فرمایا کہ قیامت کے دن تین چیزیں عرش کے نیچے ہوں گی ایک
قرآن کریم جو بندوں کی طرف سے جھگڑے گا قرآن کا ایک ظاہر ہے ایک باطن دوسری امانت تیسری رحم جو پکارے گا کہ جس نے مجھے جوڑا اللہ اسے اپنے
سے ملائے گا اور جس نے مجھے توڑااﷲاسے اپنے سے دور کرے گا ۔( کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:3 , حدیث نمبر:2133)
اللہ عزوجل ہمیں
عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔بجاہ خاتم النبین