آج ہمارے معاشرے میں ہر شخص ایک دوسرے کی اصلاح کرتا پھر رہا ہے لیکن آج کے دور میں کوئی کسی کی نہیں مانتا لیکن نبی پاک صلی الله علیہ وسلم کا انداز کیا نرالا تھا جو آپ کی گفتگو سن لیتا وہ آپ کا ہی ہو جاتا تین احادیث مبارکہ تربیت کے حوالے سے سنتے ہیں

(1)روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے الله کی بارگاہ میں تین شخص ناپسند ترین ہیں حرم میں بے دینی کرنے والا اسلام میں جاہلیت کے طریقے کا متلاشی مسلمان کے خون ناحق کا جویاں تاکہ اس کی خونریزی کرے (حوالہ نمبر :کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:142)

(2)روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر اس کی توپیروی کرو ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر اس سے بچو ایک وہ جو مختلف ہے اسےاللہ کے حوالے کرو ( حوالہ نمبر:کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:183)

(3)روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب آدمی مرجاتا ہے تو اس کے عمل بھی ختم ہوجاتے ہیں سواءتین اعمال کے ایک دائمی خیرات یا وہ علم جس سے نفع پہنچتا رہے یا وہ نیک بچہ جو اس کے لیئے دعا خیر کرتا رہے (مسلم)(حوالہ نمبر :کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:203)۔ (صفحہ )

اللہ پاک ہمیں بھی نبی پاک صلی الله علیہ وسلم کی سنتوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے امین ۔