علی اسحاق
(درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ عزوجل
انسانوں کی ہدایت اور تربیت کے لیے قرآن کو اپنے محبوب کے قلب اطہر پر اتارا قرآن
کے ذریعے ہی لوگ تربیت کے انمول ہیرے اپنے سینوں میں سماتے ہیں قرآن کے بعد جو سب
سے بڑا تربیت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے وہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی مبارک
زبان سے نکلنے والے الفاظ ہیں میری مراد حدیث مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہے آئیے
ہم بھی حدیث مصطفی سے اپنے سینوں کو منور کرتے ہیں:
(1)حضرت ابو
ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
جب ابن ادم مرتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین کے(1)صدقہ جاریہ(2)وہ
علم جو نفع دے(3)صالح اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی رہے (اتحاف المسلم،صفحہ 25)
(2) حضرت
عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا
علم تین ہے ظاہر آیت ثابت و مضبوط سنت ان کے
برابر فریضہ جو ان کے سوا ہے وہ زیادتی ہے. (مرآ ۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح
جلد 1 صفحہ نمبر 239)
(3)حضرت ابوہریرہ
رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے
فرمایا کہ منافق کی تین علامتیں ہیں کہ مسلم نے یہ زیادتی بھی بیان کی کہ اگر یہ
روزہ رکھے نماز پڑھے اپنے کو مسلمان سمجھے ، پاکستان)، جب بات کرے جھوٹ بولے وعدہ
کرے تو خلاف کرے امانت دی جائے تو خیانت کرے ہیں.(مراٰۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ
المصابیح جلد 1 صفحہ نمبر 55)
(4)حضرت سیدنا
ابن مسعود بیان کرتے ہیں کہ رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کسی مسلمان کا خون حلال نہیں سوائے یہ تین میں سے کہ کوئی ایک وجہ پائی جائے (1)شادی شدہ زانی(2)
جان کے بدلے جان کے (قصاص) اور (3)اپنے دین کو چھوڑ کر جماعت سے الگ ہونے
والا۔(شرح اربعین نووی (اردو) حدیث نمبر 14)
(5)نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس میں تین خصلتیں ہوں وہ ایمان کی لذت
پا لے گا (1)اللہ و رسول تمام ماسوا سے زیادہ پیارا ہوں (2) جو بندے سے صرف اللہ
کے لیے محبت کرے(3) جو کفر میں لوٹ جانا جب کہ رب نے اس سے بچا لیا ایسا برا جانے
جیسے اگ میں ڈالا جانا.(مراٰۃ المناجیح
شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 1 صفحہ نمبر 8)
نبی پاک صلی
اللہ تعالی علیہ وسلم نے جو احادیث مبارکہ میں ہم
کو تربیت فرمائی اللہ تعالی اس پر عمل کرتے ہوئے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا
فرمائے۔