اسلامی معاشرے کے افراد کی اصلاح و تربیت ایک بہت ضروری امر ہے اور معاشرے کے افراد کا حسن اخلاق اور طرز زندگی تب ہی صحیح ہو گی کہ جب ان کی تربیت و اصلاح صحیح انداز میں ہوئی ہو اسی تربیت و اصلاح کے لیے اللہ پاک نے پچھلی امتوں میں انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا اور اسی طرح اس امت کی تربیت و اصلاح کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا تا کہ اس امت کی بھی تربیت و اصلاح ہو سکے۔

قارئین کرام! کائنات کے سب سے کامیاب ترین معلم و مربی کی تربیت کا طریقہ مختلف انداز میں ہوتا تھا انہی طریقوں میں سے ایک طریقہ یہ بھی تھا کہ آپ لفظ "تین"ذکر کر کے مختلف موضوعات پر معاشرے کی تربیت فرماتے۔ جن میں سے چند ملاحظہ فرمائیے۔

1۔تین چیزوں میں نحوست:حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ نحوست تین چیزوں میں ہے گھوڑے میں عورت میں اور گھر میں۔(صحیح البخاری، کتاب الجہاد والسیر، باب ما یذکر من شؤم الفرس، ج3، ص1049 الحدیث2703، الناشر دار ابن کثیر)

شرح: مفتی احمد یار خاں نعیمی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس حدیث کے بہت معنی کئے گئے ایک یہ کہ اگر کسی چیز میں نحوست ہوتی تو ان تین میں ہوتی،دوسرے یہ کہ عورت کی نحوست یہ ہے کہ اولاد نہ جنے اور خاوند کی نافرمان ہو،مکان کی نحوست یہ ہے کہ تنگ ہو وہاں اذان کی آواز نہ آئے اور اس کے پڑوسی خراب ہوں،گھوڑے کی نحوست یہ ہے کہ مالک کو سواری نہ دے،سرکش ہو۔بہرحال یہاں نحوست سے مراد بدفال نہیں کہ اس کی وجہ سے رزق گھٹ جائے یا آدمی مرجائے کہ اسلام میں بدفالی ممنوع ہے۔ (مرأۃ المناجیح، ج5، ص21)

2۔دوگنا ثواب: حضرت ابو بُرْدہ وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین شخص وہ ہیں جنہیں دوگنا ثواب ملتا ہے وہ کتابی جو اپنے نبی پر بھی ایمان لائے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی غلام مملوک الله کا حق بھی اداکرے اور اپنے آقا کا بھی اور وہ شخص جس کے پاس لونڈی تھی جس سےصحبت کرتا تھا اُسے اچھا ادب دیا اور اچھی طرح علم سکھایا پھر اُسے آزاد کر کے اس سے نکاح کر لیا اُس کے لیے دوگنا ثواب ہے۔(صحیح البخاری، کتاب العلم، باب تعلیم الرجل امته وأھله، ج1، ص48، الحدیث97، الناشر دار ابن کثیر)

3۔قلم اٹھا لیا گیا ہے: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین اشخاص سے قلم اٹھا لیا گیا ہے سونے والے سے یہاں تک کہ وہ بیدار ہو جائے مجنون سے یہاں تک کہ وہ عقل والا ہو جائے بچے سے یہاں تک کہ وہ جوان ہو جائے۔(مسند امام احمد بن حنبل، من اخبار عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ، ج2، ص266، الحدیث956، الناشر مؤسسة الرسالة)

4۔ تین شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین قسم کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔ ہمیشہ شراب پینے والا رشتہ داری کو توڑنے والا اور جادو کو سچا جاننے والا۔(مسند امام احمد بن حنبل، حدیث زید بن ارقم، حدیث ابو موسیٰ اشعری، ج32 ص339، الحدیث19569، الناشر مؤسسة الرسالة)

5۔جنت اور جہنم میں داخل ہونے والے تین شخص:حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے سامنے تین ایسے شخص پیش کئے گئے جو سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔ اور تین ایسے شخص پیش کئے گئے جو سب سے پہلے دوزخ میں داخل ہوں گے۔ جو تین پہلے جنت میں داخل ہوں گے ان میں ایک شہید ہے دوسرا وہ غلام جس نے اچھی طرح اللہ کی عبادت کی، اور اپنے آقا کی خیر خواہی کی، تیسرا وہ پارسا عیالدار جو دست سوال دراز (بھیک مانگنے کا عادی) نہ کرے۔ اور تین جو پہلے دوزخ میں جائیں گے ان میں ایک امیر ظالم، دوسرا وہ مالدار جو اللہ کا حق ادا نہیں کرتا، تیسرا شیخی خور فقیر۔

(مسند امام احمد بن حنبل، مسند مکثرین من الصحابہ، مسند ابی ھریرہ، ج15، ص297، الحدیث9492، الناشر مؤسسة الرسالة)

اللہ پاک ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اللہ پاک ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انداز تربیت میں سے کچھ حصہ عطا فرمائے آمین ثم آمین