حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ پاک کے آخری نبی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو راہ ہدایت پر لائے،اور لوگوں کے قلب واعمال کی اصلاح،تربیت فرمائی۔اسی وجہ سے حضور (صلی اللہ علیہ وسلم)کی تربیت زندگی کے گوشوں میں نظر آتی ہے۔مگر حضور(صلی اللہ علیہ وسلم) کے تربیت فرمانے کا انداز مختلف ہوا کرتا تھا۔کبھی تو آپ نے مثال دے کر تربیت فرمائی،تو کبھی واقعہ بیان فرمایا۔اسی طرح حضور (صلی اللہ علیہ وسلم)نے تین چیزوں کو ذکر کرنے کے ساتھ تربیت فرمائی۔چنانچہ۔آپ بھی ایسی پانچ احادیث ملاحظہ کیجئے۔

(1) چیزیں3طرح کی ہیں: حضرت ابن عباس سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر تو اس کی پیروی کرو ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر اس سے بچو ایک وہ جو مختلف ہے اسےاللہ کے حوالے کرو۔ مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:183)

(2)میت کے پیچھے جانے والی چیزیں:حضرت سَیِّدُنَا انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: ’’ میت کے پیچھے تین چیزیں جاتی ہیں ، گھر والے ، مال اور اس کاعمل، پس دو چیزیں یعنی اس کے گھر والے اور اس کا مال واپس لوٹ آتے ہیں اور ایک چیز یعنی اس کا عمل اس کے ساتھ باقی رہتاہے۔ ‘‘ (کتاب:فیضان ریاض الصالحین جلد:2 , حدیث نمبر:104)

(3) انسان کے عمل کا ثواب کٹ جاتا ہے:حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا ہے کہ جب انسا ن مرجاتا ہے تو اس سے اس کے عمل کا ثواب کٹ جاتا ہے مگر تین عمل سے (کہ ان کا ثواب مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ) { ۱ } صدقہ جاریہ کا ثواب { ۲ } یا اس علم کاثواب جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں { ۳ } یانیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی رہے۔ (کتاب:منتخب حدیثیں , حدیث نمبر:37)

(4)۔ اچھی3خصلتیں اور 3بری خصلتیں:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسو ل اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین(خصلتیں )نجات دلانے والی اور تین(خصلتیں )ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں ۔نجات دلانے والی (خصلتیں )یہ ہیں : { ۱ } ظاہر و باطن میں اللہ سے ڈرنا { ۲ } خوشی و ناراضگی میں حق بولنا { ۳ } مالداری اور فقیری میں درمیانی چال چلنا، اور ہلاکت میں ڈالنے والی (خصلتیں )یہ ہیں : { ۱ } نفسانی خواہشوں کی پیروی کرنا { ۲ } بخیلی کی اطاعت کرنا { ۳ } اپنی ذات پر َگھمنڈ کرنا اور یہ ان تینوں میں سب سے زیادہ سخت ہے۔ (کتاب:منتخب حدیثیں , حدیث نمبر:33)

(5)ایمان کی مٹھاس:حضرت اَنس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین چیزیں جس شخص میں ہوں وہ ایمان کی مٹھاس پائے گا (1) جس کو اللہ و رسول ان دونوں کے ماسوا (سارے جہان ) سے زیادہ مَحبوب ہوں۔ (2) اور جو کسی آدمی سے خاص اللہ ہی کے لئے محبت رکھتا ہو (3) اور جو اسلام قبول کرنے کے بعد پھر کفر میں جانے کو اتنا ہی بُرا جانے جتنا آگ میں جھونک دئیے جانے کو بُرا جانتا ہے۔ (کتاب:منتخب حدیثیں , حدیث نمبر:11)

الله پاک ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت پر زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے