آج کل ہمارے معاشرے میں تربیت کی بہت زیادہ ضرورت ہے ہم اپنے بچوں کی تربیت نہیں کرتے تو پھر وہ بڑے ہو کر ماں باپ کے نافرمان بن جاتے ہیں اسی وجہ سے ہمارے گھروں میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی ہو جاتی ہے جس کی مین وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کی تربیت نہیں کرتے اگر ہم چھوٹی عمر سے ہی ان کے سامنے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے کیے ہوئے افعال کریں گے ان کو قرآن و سنت کا درس دیں گے یا نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے پیارے فرمان ان کو سنائیں گے تو اللہ کی توفیق سے وہ بڑے ہو کر فرمانبردار بنیں گے ہمارے پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ہماری بہت ہی احسن طریقے اور مشفقانہ انداز سے تربیت فرمائی ہے اگر ہم نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلیں گے اور ان کو اپنے گھروں میں رائج کریں گے تو کوئی بھی مسائل پیش نہیں آئیں گے اللہ کی توفیق سے اور جو چیزیں ہمارے پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو پسند تھی ہمیں ان کو اپنانا چاہیے اور جو چیزیں ناپسند تھی ان سے بچنا چاہیے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آئیے اسی ضمن میں پیارے آقا کے فرامین سنیے اور جھومیے.

حدیث نمبر 1: حضور نبی پاک صاحب لولاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے تمہاری دنیا میں سے مجھے تین چیزیں محبوب ہیں نمبر ایک خوشبو نمبر دو عورتیں نمبر تین میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز بنائی گئی۔ ( بحوالہ سنن نسائی کتاب عشرۃ النساء حدیث نمبر 3391)

حدیث نمبر 1: انسان کے تین قسم کے دوست ہیں شہنشاہ خوش خصال پیکر حسن و جمال رسول بے مثال بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانے عالی شان ہے انسان کے دوست تین قسم کے ہیں ایک موت تک اس کا ساتھ دیتا ہے دوسرا قبر تک اور تیسرا محشر تک ساتھ دیتا ہے انسان کی موت تک ساتھ دینے والا اس کا مال ہے قبر تک ساتھ دینے والے اس کے گھر والے ہیں اور محشر تک ساتھ دینے والا اس کا عمل ہے۔ ( صحیح البخاری کتاب الرقاق حدیث نمبر 6514 )

حدیث نمبر 3: ہلاکت میں ڈالنے والی تین باتیں: سرکار مدینہ راحت قلب و سینہ سلطان باقرینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحت نشان ہے تین باتیں ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں نمبر ایک بخل جس کی پیروی کی جائے نمبر دو خواہش جس کی اتباع کی جائے نمبر تین آدمی کا اپنے نفس پر اترانا ۔ ( المعجم الاوسط حدیث نمبر 5452 )

حدیث نمبر 4:اس شخص کے لیے بشارت ہے: حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا نمبر ایک اس شخص کے لیے بشارت ہے جو اپنی زبان کی حفاظت کرتا ہے نمبر دو اس شخص کے لیے خوشخبری ہے جو اپنے گھر میں رہنے کی کوشش کرتا ہے نمبر تین اس شخص کے لیے بشارت ہے جو اپنی خطاؤں پر ندامت کا اظہار کرتا ہے ۔( تنبیہ الغافلین حصہ اول صفحہ نمبر 286 مطبوعہ مکتبہ نوریہ رضویہ )