محمد ثقلین حیدر (درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان
فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
انبیاء علیہم السلام کائنات کی عظیم
ترین ہستیاں اور انسانوں میں ہیرے موتیوں کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں اللہ تعالی نے
دنیا میں بہت سے انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام بھیجے جن میں سے حضرت شعیب علیہ
السلام بھی ہیں خطیب الانبیاء حضرت شعیب علیہ السلام اللہ تعالی کے برگزیدہ رسول
حضرت موسی کلیم اللہ جیسے جلیل القدر پیغمبر کے صحری والد اور حضرت
ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام کی نسل میں سے ہیں حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالی عنہ
فرماتے ہیں اللہ تعالی نے حضرت شعیب علیہ الصلوۃ والسلام کے علاوہ کسی نبی کو دو
بار مبعوث نہیں فرمایا آپ علیہ السلام کو ایک بار اہل مدین کی طرف بھیجا جن کی
اللہ تعالی نے ہولناک چیخ اور زلزلے کے عذاب کے ذریعے گرفت فرمائی اور دوسری بار
اصحاب الاىکه کی طرف بھیجا جن کی اللہ تعالی نے شامیان والے دن کے عذاب سے گرفت
فرمائی جس طرح اللہ تعالی نے جا بجا انبیاء کرام علیہم السلام کی قرآن پاک میں نصیحتیں
فرمائی اسی طرح اللہ تعالی نے اپنے پیارے نبی حضرت شعیب علیہ الصلوۃ والسلام کی بھی
قران پاک میں نصیحت فرمائیں ہیں حضرت شعیب
علیہ السلام قوموں کا اجمالی ذکر قرآن پاک کی متعدد سورتوں
میں ہے آئیے چند نصیحتیں ملاحظہ فرماتے ہیں
اللہ تعالی کی وحدانیت کے بارے میں نصیحت:قَالُوْا یٰشُعَیْبُ اَصَلٰوتُكَ
تَاْمُرُكَ اَنْ نَّتْرُكَ مَا یَعْبُدُ اٰبَآؤُنَاۤ اَوْ اَنْ نَّفْعَلَ فِیْۤ
اَمْوَالِنَا مَا نَشٰٓؤُاؕ-اِنَّكَ لَاَنْتَ الْحَلِیْمُ الرَّشِیْدُ(87) ترجمہ کنز الایمان:بولے اے شعیب کیا تمہاری نماز تمہیں یہ حکم دیتی
ہے کہ ہم اپنے باپ دادا کے خداؤں کو چھوڑ دیں یا اپنے مال میں جو چا ہیں نہ کریں
ہاں جی تمہیں بڑے عقلمند نیک چلن ہو۔ ( پارہ12 سورہ ھود آیت87)
ناپ تول میں کمی نہ کرنے کے بارے میں
نصیحت:وَ یٰقَوْمِ
اَوْفُوا الْمِكْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ
اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(85)بَقِیَّتُ اللّٰهِ
خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ ﳛ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ(86)ترجمہ کنز الایمان: اور اے میری قوم ناپ اور تول انصاف
کے ساتھ پوری کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں فساد مچاتے
نہ پھرو۔ اللہ کا دیا جو بچ رہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تمہیں یقین ہو اور میں
کچھ تم پر نگہبان نہیں۔( سورہ ھود آیت 86)
:اللہ کے راستے میں آنے والوں کو روکنے کے بارے میں نصیحت : 3:وَ
لَا تَقْعُدُوْا بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوْعِدُوْنَ وَ تَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ
اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِهٖ وَ تَبْغُوْنَهَا عِوَجًاۚ-وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ كُنْتُمْ
قَلِیْلًا فَكَثَّرَكُمْ۪-وَ انْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ(86)
ترجمہ کنز الایمان:اور ہر راستے پر یوں
نہ بیٹھو کہ راہگیروں کو ڈراؤ اور اللہ کی راہ سے انہیں روکو جو اس پر ایمان لائے
اور اس میں کجی چاہو اور یاد کرو جب تم تھوڑے تھے اس نے تمہیں بڑھادیا اور دیکھو
فسادیوں کا کیسا انجام ہوا۔ (الاعراف آىت 86) (پارہ)
: زمین میں فساد نہ ڈالنے کے بارے میں نصیحت: وَ لَا
تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(183)
ترجمہ کنز الایمان: لوگوں
کی چیزیں کم کرکے نہ دو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو (الشعرا آىت 183)
قیامت کے دن سے ڈرنے کے بارے میں نصیحت : وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاۙ-فَقَالَ
یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ ارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ لَا تَعْثَوْا فِی
الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(36) ترجمہ
کنز الایمان: مدین کی طرف اُن کے ہم قوم شعیب کو بھیجا تو اس
نے فرمایا اے میری قوم الله کی بندگی کرو اور پچھلے دن کی امید رکھو اور زمین میں
فساد پھیلاتے نہ پھرو۔(سوره عنکبوت آىت 36) (پارہ)
اللہ تعالی سے
دعا ہے کہ ہمیں حضرت شعیب علیہ السلام کی نصیحتوں پر عمل
کر کے زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے.