حضرت شعیب علیہ السلام خطیب الانبیاء اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ رسول حضرت موسیٰ کلیم اللہ علیہ السلام جیسے جلیل القدر نبی کے صہری والد اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کی نسل پاک میں سے تھے آپ علیہ السلام مدین شہر میں رہتے تھے یہاں کے لوگ کفر و شرک بت پرستی اور تجارت میں ناپ تول میں کمی کرنے جیسے بڑے گناہوں میں مبتلا تھے ان کی ھدایت کےلیے اللہ تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کو مقرر فرمایا آپ علیہ السلام نے احسن انداز میں ان کو نصیحت کرتے ہوئے توحید و رسالت پر ایمان لانے کے دعوت دی اور ناپ تول میں کمی اور دیگر انسانی حقوق تلف کرنے سے منع فرمایا اسی طرح اصحاب ایکہ والے لوگ بھی اہل مدین جیسے گناہوں میں مبتلا تھے آپ علیہ السلام نے بھی نصیحت فرمائی ان میں سے بعض نصیحتیں بیان کی جاتی ہیں ۔

اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کی عبادت کرنے کی نصیحت :آپ علیہ السلام نے قوم کو اللہ تعالیٰ کے معبود ہونے بتوں کی پوجا چھوڑنے اور عبادت الٰہی کرنے کی نصیحت فرمائی جیسا کہ قرآن مجید میں ہے قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ ترجمہ کنزالایمان: کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ۔(الاعراف ،آیت نمبر85)

ناپ تول پورا کرنے اور زمین میں فساد برپا نہ کرنے کی نصیحت :آپ علیہ السلام نے اپنی قوم کو تجارت کے بارے میں نصیحت فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا خرید وفروخت کے وقت ناپ تول پورا کرو اور لوگوں کو انکی چیزیں کم کرکے نہ دو کفر و گناہ کرکے زمین میں فساد برپا نہ کرو جیسا کہ قرآن مجید میں ہے فَاَوْفُوا الْكَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَاؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ ترجمہ کنزالایمان:تو ناپ اور تول پوری کرو اور لوگوں کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں انتظام کے بعد فساد نہ پھیلاؤ یہ تمہارا بھلا ہے اگر ایمان لاؤ ۔ (الاعراف،آیت نمبر 85)

حرام مال ترک کرنے اور حلال مال حاصل کرنے کا حکم : حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اے میری قوم حرام مال ترک کرنے کے بعد جس قدر حلال مال بچے وہی تمھارے لیے بہتر ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے ۔ بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ ترجمہ کنزالایمان:اللہ کا دیا جو بچ رہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تمہیں یقین ہو اور میں کچھ تم پر نگہبان نہیں۔ (ھود،آیت نمبر 86)

قوم کو عذاب الٰہی سے ڈرا کر نصیحت : حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو عذاب الٰہی سے ڈراتے ہوئے نصیحت فرمائی کہ اے میری قوم مجھ سے تمھاری عداوت و بغض،میرے دین کی مخالفت،کفر پر اصرار ،ناپ تول میں کمی اور توبہ میں اعراض کی وجہ سے کہیں تم پر بھی ویسا عذاب نازل نہ ہو جائے جیسا کہ قوم نوح یا قوم عاد و ثمود اور قوم لوط پر نازل ہوا کیونکہ حضرت لوط علیہ السلام کا زمانہ دوسروں کی بنسبت تم سے زیادہ قریب ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے وَ یٰقَوْمِ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِیْۤ اَنْ یُّصِیْبَكُمْ مِّثْلُ مَاۤ اَصَابَ قَوْمَ نُوْحٍ اَوْ قَوْمَ هُوْدٍ اَوْ قَوْمَ صٰلِحٍؕ-وَ مَا قَوْمُ لُوْطٍ مِّنْكُمْ بِبَعِیْدٍ ترجمہ کنزالایمان:اور اے میری قوم تمہیں میری ضد یہ نہ کموا دے کہ تم پر پڑے جو پڑا تھا نوح کی قوم یا ہود کی قوم یا صالح کی قوم پر اور لوط کی قوم تو کچھ تم سے دور نہیں۔(ھود،آیت نمبر 79)

اللہ تعالیٰ سے معافی چاہنے اور رجوع کرنے کی نصیحت :بہت سے پیغمبروں نے اپنی قوموں کو توبہ و استغفار کا حکم دیا اسی طرح حضرت شعیب علیہ السلام نے بھی اپنی قوم کو توبہ و استغفار کا حکم دیا اور فرمایا توبہ کرو بے شک میرا رب اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے جو توبہ و استغفار کرتے ہیں بے شک وہ اپنے بندوں سے یعنی اہل ایمان سے محبت فرمانے والا ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے وَ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِؕ-اِنَّ رَبِّیْ رَحِیْمٌ وَّدُوْدٌ ترجمہ کنزالایمان:اور اپنے رب سے معافی چاہو پھر اس کی طرف رجوع لاؤ بیشک میرا رب مہربان محبت والا ہے

اللہ تعالیٰ سے دعا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں انبیاء کرام علیہم السلام کی نصیحتیں پڑھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنی بارگاہ میں توبہ کرنے اور رجوع کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم